لاہور (نیٹ نیوز) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان کا چاورں صوبوں پر یکساں اطلاق ہوتا تو سوالات نہ اٹھتے۔ قوم کو اعلانات اور بیانات سے بہلایا جاتا ہے۔ دہشت گردی کی نذر ہونے والی ہزاروں جانوں کو شخصی اقتدار کی بھینٹ چڑھانے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں۔ قومی ایکشن پلان کے 80 فیصد حصہ کو چھوا تک نہیں گیا۔ عوام تشویش میں ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کا مستقبل کیا ہے۔ گذشتہ روز مختلف وفود سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم نے دہشت گردی کے بہت زخم کھائے۔ ایک کے بعد ایک سانحہ ہوا اور سمجھا یہ جا رہا تھا کہ حکمرانوں کی آنکھیں کھل گئی ہیں مگر دہشت گرد خود ایوانوں میں بیٹھے ہوں تو دہشت گردی کیسے ختم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی کو سفاک حکمرانوں سے پالا پڑتا ہے تو پھر انہیں سانحہ ماڈل ٹائون یاد آ جاتا ہے انہوں نے کہا کہ 14 شہداء کیلئے ہم تنہا لڑ رہے ہیں۔