پانامہ لیکس پر 3 دن میں فیصلہ آ سکتا تھا بنچ ٹوٹنے پر مایوسی ہوئی، عمران : شیخ رشید کی ملاقات، عوامی رابطہ مہم تیز کرنے پر اتفاق

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر 3 دن میں فیصلہ آ سکتا تھا تاہم بنچ ٹوٹنے سے بہت مایوسی ہوئی کیونکہ پوری قوم کی نظر اس وقت کیس کے فیصلے پر لگی تھی۔ مجھے یقین ہے نئے چیف جسٹس انصاف کے نظام پر قوم کا اعتماد بحال کریں گے مجھے پانامہ کیس میں انصاف نہ ملا تو پاکستان کے شہری کی حیثیت سے اس پر مجھے احتجاج کیلئے سڑکوں پر آنے کا حق ہے۔ آصف زرداری کی وطن واپسی پر ابھی تبصرہ نہیں کروں گا میں دیکھ رہا ہوں اس کے پیچھے چکر کیا ہے، پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو اپوزیشن کی سیاست کر رہے تھے اب دیکھنا ہے پانامہ پر پیپلز پارٹی کیا لائن لیتی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کی شام بنی گالہ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کیا گارنٹی ہے کہ اگلا الیکشن ٹھیک ہو گا، شفاف انتخابات تحریک انصاف کا نہیں پاکستان کی جمہوریت کا مسئلہ ہے۔ اگلا الیکشن مکمل تیاری کے ساتھ لڑیں گے اور دھاندلی کو روکیں گے۔ چیئرمین نیب کا تقرر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے تحت کیا جسے اب آئین میں بھی شامل کرلیا گیا ہے ہم اقتدار میں آئے تو یہ ترمیم ختم کریں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے درمیان ملاقات میں پانامہ لیکس پر عوامی رابطہ مہم تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے پاناما لیکس کے معاملے پر چلائی جانے والی تحریک میں شدت لانے پر اتفاق کیا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان میں پانامہ کے معاملے پر بڑے جلسے ہوں گے۔ عمران خان حکومت کی کرپشن کے معاملے پر جارحانہ پالیسی جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان آج جعرات کو 2 روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔ جہاں کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے علاوہ ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گے۔ عمران ن خان اپنے دورے کے دوران جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت اور پی ٹی آئی کی ممبر سازی مہم میں شرکت کریں گے جبکہ شہر بھر میں پی ٹی آئی کے تحت ہونے والے مختلف ورکرز کنونشن سے خطاب بھی کریں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...