بیجنگ (آئی این پی) چین نے کہا ہے سی پیک کے منصوبوں کی مکمل تکمیل کیلئے ہرطرح سے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواچھون اینگ نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کا ایک فریم ورک ہے جس کی مدد سے ون بیلٹ ون روڈ کے تحت پاکستان اور چین کے تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم ہوں گے۔ یہ منصوبہ صرف چین اور پاکستان کو معاشی اور سماجی طور پر فوائد فراہم نہیں کریگا بلکہ علاقائی رابطہ سازی، معاشی اور تجارتی تعاون میں بھی کارآمد ہوگا۔ سی پیک نے پاکستان میں تمام طبقہ ہائے فکر کی جانب سے کثیر حمایت حاصل کی ہے۔ جے سی سی کا چھٹا اجلاس آج ہوگا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے سلسلے میں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی برائے سی پیک کا پری اجلاس چین کے دارلحکومت بیجنگ میں منعقد ہوا، اجلاس میں پاکستان کے تمام صوبوں کے وزراء اور تمام وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ صوبائی ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا کہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستا ن سی پیک کا گیٹ وے ہے اور سی پیک سے سب سے پہلے گلگت بلتستان کی تقدیر بدلنی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ کے پر مغز خطاب کے بعد جے سی سی کے چھٹویں پری اجلاس میں چائنہ کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن اور حکومت پاکستان کے اشتراک سے یہ حتمی فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے چار اہم منصوبوں کو سی پیک میں شامل کیا جائے گا جن میں80میگاواٹ پھنڈر پاور پراجیکٹ100میگاواٹ چھلمس داس پراجیکٹ سپیشل ایکو اکنامک زون گلگت اور دیامر بھاشا ڈیم کو شامل کیا جائے۔ جے سی سی کی پری اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا۔ گلگت بلتستان کے اہم منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کے تناظر میں فروری کے مہینے میں حکومت چین کا اعلیٰ سطحی وفد جے سی سی کے ساتویں اجلاس کیلئے اسلام آباد آئے گا اور چئنہ کا علیٰ سطحی وفد گلگت بلتستان کا بھی دورہ کرے گا اور سی پیک میں شامل منصوبوں کا خصوصی دورہ کرے گا۔ سی پیک منصوبے سے گلگت بلتستان سے بیروزگاری اور توانائی بحران کا مکمل خاتمہ ہوگا۔احسن اقبال نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کے نئے منصوبوں کی پاک چین راہداری میں شمولیت سے پاکستان اور زیادہ مضبوط ہوگا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا ہے کہ سی پیک میں شمولیت پر اظہار اطمینان ہے اور جے سی سی میں آکر اچھا لگا اور کافی کامیاب ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔