80برس کی تاریخ دان پرسکون نیند سے محروم ’’ریسٹلیس لیگزسنڈروم‘‘ کا شکار ہوگئیں

لاہور(بی بی سی )میری روز کئی برس سے سکون کی نیند نہیں سو پائی ہیں۔ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے انکی ٹانگوں پر کیڑے رینگ رہے ہوں۔وہ اپنے تکلیف دہ تجربے کے بارے میں بتاتی ہیں کہ ‘ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شہد کی مکھیاں آپ کے پاؤں کی جلد میں گھس گئی ہوں۔ یہ بہت ہی تکلیف دہ ہوتا ہے۔ 80 برس کی تاریخ دان میری روز کو ’ریسٹلیس لیگز سنڈروم‘ ہے جس میں پیروں میں بے چینی، خارش اور جلن محسوس ہو سکتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ رات بھر پریشان رہتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرض کی وجہ سے رات بھر پاؤں میں اتنی خارش محسوس ہوتی ہے کہ اٹھ کر چلنے پر مجبور ہو جاتی ہوں۔ لیٹتے ہی اتنی خارش ہوتی ہے کہ سونا مشکل ہو جاتا ہے۔ حالات اتنے برے تھے کہ وہ رات کو سونا ہی نہیں چاہتی تھیں۔ میری روز یہ نہیں جانتیں کہ انہیں یہ تکلیف کب شروع ہوئی۔ کئی برس تک انہیں ریسٹلیس لیگز سنڈروم کے ہونے کا پتا ہی نہیں چلا۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ مجھے بتاتے تھے کہ میرے پٹھے کھنچ گئے ہیں۔ وہ طرح طرح کے مشورے بھی دیتے تھے۔ میں نے وہ سب نسخے آزمائے لیکن کسی بھی چیز سے آرام نہیں آیا۔ میری نے اپنے پیروں پر تیل بھی لگایا تاکہ جلن کا احساس ختم ہو جائے لیکن بات نہیں بنی۔اب لندن کے گائز اینڈ سینٹ تھومس ہسپتال میں نیورالوجسٹ ڈاکٹر گائے لیشنائزر ان کا علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریسٹلیس لیگز سنڈروم ہر 20 میں سے ایک شخص میں پایا جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن