عمران نے تسلیم کیا پارٹی قرض چکانے کیلئے جوا کھیلا‘ لاڈلے کو استثنیٰ دیا گیا: دانیال عزیز

Dec 29, 2017

اسلام آباد(نا مہ نگار) وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ پارٹی کا قرض چکا نے کیلئے جوا کھیلا ، نیب کی جانب سے رائے ونڈ روڈ کا ریفرنس دوبارہ کھولنے پر انہیں انتہائی دکھ اور افسوس ہوا،نیب ٹیم لندن میں کھانے انجوائے کرتی رہی اور تصویریں اخباروں کی زینت بن گئیں، ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھانا محمد نوازشریف کا قصور بن گیا، جوئے کھیلنے والے صادق اور امین ٹھہرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوپی آئی ڈ ی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دانیال عزیز نے کہا کہ نیب ٹیم ثبوتوں کیلئے 3دفعہ لندن کا دورہ کرچکی ہے، نیب ٹیم لندن میں کھانے انجوائے کرتی رہی اور تصویریں اخباروں کی زینت بن گئیں، ان کے لاڈلے نے نیازی سروسز لمیٹڈ کمپنی خود تسلیم کی تھی، سب کو تسلیم کرنے کے باوجود لاڈلے کو استثنیٰ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2000میں بند کی گئی انکوائری دوبارہ کھولنے کی کیوں ضرورت پڑ گئی ہے، سڑکیں بنانا حکومت کا کام ہے، رائے ونڈ بل روڈ کسی کی چار دیواری میں نہیں بنی۔ وزیر نجکاری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا ملکی ترقی کا وژن بہت وسیع ہے، اربوں روپے کے مالک عمران خان کے آمدن کے ذرائع آج تک معلوم نہیںہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ جوئے کھیلنے والے باکردار اور صادق امین ٹھہرے، کچھ تو خدا کا خوف کریں، اربوں روپے کے قرض معاف کرانے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا ، ملک میں عوام کے ووٹ اور جمہوریت کے ساتھ مذاق ہورہا ہے۔دانیال عزیز نے کہا کہ سپریم کورٹ میں تین ٹرائل ہوئے، جے آئی ٹی بنی اور تحقیقات کا عمل جاری ہے لیکن کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ آخر نیب کو 2000ء میں بندکی گئی انکوائری کو کیوں دوبارہ کھولنے کی ضرورت پڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2003ء میں ایک دوسری جماعت کے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پر نیب کی جانب سے سوہاوہ چکوال روڈ اور مندرہ چکوال روڈ میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا نیب کی جانب سے ریفرنس بنایا گیا جسے نیب نے بند کر دیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان پر بھی اسی قسم کا ایک ریفرنس بنا جسے بھی بند کر دیا گیا ہے اور پھر اس صورتحال کے بعد نیب کو کیا ضرورت پڑ گئی کہ نواز شریف پر بنائے گئے رائے ونڈ روڈ کے پرانے ریفرنس کو کھولا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ روڈ پر ہزاروں لاکھوں ایکڑ اراضی آتی ہے، وہاں لاکھوں کی تعداد میں شہری آبادی ہے، کارخانے ہیں، بڑے بڑے زرعی فارم ہیں وہ تمام لوگ یہی سڑک استعمال کرتے ہیں، یہ سڑک نوازشریف نے صرف اپنی ذات کیلئے نہیں بنائی تھی۔ نیب کی ٹیم ثبوتوں کیلئے تین دفعہ لندن کا دورہ کر چکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری پر بھی دہشت گردی سمیت بہت سے مقدمات ہیں، ابھی تک ملک کے اندر اور باہر ان کی کتنی جائیدادوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔ ساری تحقیقات شریف خاندان کے خلاف ہی ہو رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تحریک عدل کسی کے خلاف نہیں بلکہ یہ نظام عدل کے حق میں ہے، ہمارے ہاں نظام عدل میں بہت بہتری کی گنجائش ہے، عمران خان نے تسلیم کیا کہ بیرون ملک سے پیسے لانے کیلئے انہوں نے ہنڈی کا استعمال کیا اور پارٹی کا قرضہ اتارنے کیلئے اپنے برادر نسبتی کیلئے جوا کھیلا۔ عمران خان نے تسلیم کیا کہ بنی گالا کی جائیداد خریدتے وقت ان کے پاس 36لاکھ روپے تھے جس سے وہ بمشکل بیانہ اور پہلی قسط ادا کر سکے، پھر ایک شخص جس کا کوئی ذرائع آمدن نہیں وہ ارب پتی کیسے بن گیا۔

مزیدخبریں