پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوااسمبلی نے بی آرٹی منصوبے کی لاگت میں اضافہ اور تعمیرمیں تاخیرکیخلاف تحاریک التواء بحث کیلئے منظورکرلیںاے این پی کے خوشدل خان نے تحاریک التواء پیش کی کہ بی آرٹی کے منصوبہ بندی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں اس منصوبے کی لاگت49ارب روپے سے بڑھ کر75ارب روپے تک پہنچ چکی ہے منصوبے کوچھ ماہ میں مکمل کیاجاناتھالیکن ایک سال گزرنے کے بعدبھی تکمیل کے آثارنظرنہیں آتے ہشتنگری میں نوتعمیر شدہ ٹریک کودوبارہ اکھاڑاجارہاہے کمیٹی تشکیل دیکراس بابت بریفنگ دی جائے ،ایم ایم اے کی خاتون رکن ریحانہ اسماعیل نے بھی تحاریک التواء پیش کی کہ بی آرٹی منصوبے پر متواترسے بات ہوتی آرہی ہے لیکن میں گزارش کرونگی کہ جس طرح ابتدامیں کہاگیاتھاکہ منصوبے کی تکمیل جب قریب آئے گی توبی آرٹی ٹریفک کے دائیں بائیں کی سڑکیں کھول دی جائیں گی اورپختہ کردی جائیں گی اورویگن اوربسیں روک دی جائیں گی سڑکیں ہموارہیں اورکھول دی گئی ہیں جبکہ بسیں اورویگن اب خودرش کی وجہ سے چلنی بندہوگئی ہیں اب ایساطریقہ کیاجائے کہ جس سے اس شہر کے رش اوربے ہنگم ٹریفک کامسئلہ حل کیاجائے بعدازاں اسمبلی نے تحریک التوا کو متفقہ طور پر بحث کیلئے منظور کیا ۔