لاہور(کامرس رپورٹر) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا ہے کہ انجمن تاجران اپنی غیر سیاسی اور غیر جانبدار حیثیت برقرار رکھے گی۔حکومت کو مزید وقت دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔انجمن تاجران نے ہمیشہ تاجر برادری کے وسیع تر مفاد کیلئے کام کیاہے۔تاجر مسائل کے حل کے لئے حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔وہ گذشتہ روز گورنر ہائوس میں تاجر کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر کا کہنا تھا کہ حکومت فوڈ اتھارٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ظلم و ستم سے نجات دلائے۔پروفیشنل ٹیکس کے نام پرہر دکاندار کو ہزاروں روپے کے نوٹس موصول ہو رہے ہیں۔محکمہ ایکسائز اپنی من مانیاں کر رہا ہے ، کوئی پوچھنے والا نہیں ، حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی،منڈیوں کی لائسنس فیسوں میں بے تحاشا اضافہ ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان کے سامنے تاجر بے بس ہو چکے ہیںکیونکہ مہنگائی کی شرح دگنا ھو چکی ہے۔ نعیم میر نے کہاکہ تاجروں کے پاس ورکنگ کیپٹل کی شدید قلت ہو چکی ہے۔ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قوت خرید جواب دے چکی ہے۔حکومت فوری طوری پر تاجروں کیلئے لوکل ایل سی کا نظام بحال کرے۔تاجروں کو مال خریداری کیلئے 120 دن کا بینک کریڈٹ دیا جائے۔بینک ریٹ حکومت سبسڈائز کرے۔ بینک آف پنجاب کوبھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافے نے کمر توڑ دی ہے، ایف بی آر نے نوٹس جاری کرنے کی مشینیں لگا رکھی ہیں جبکہ ملک میں جاری احتساب کے عمل نے خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ خوف اور بے یقینی کی کیفیت کو ختم کیا جائے۔سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔موجودہ ماحول میں کون سرمایہ کاری کرے گا؟مائیکرو اور سمال بزنس کی بحالی نہ ھوئی تو ملک شدید بحران کا شکارہو جائے گا۔نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کے صبر کا پیمانہ لبریز و چکا ہے۔ملک کے وسیع تر مفاد میں تاجر احتجاج سے گریزاں ہیں۔،ہمارے کاروبار بند ہورہے ہیں، حکومت 300 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز دے رہی ہے، جب کاروبار ہی نہ رہیں گے تو ٹیکس کس سے وصول کریں گے؟ انہوںنے کہا کہ حکومت کے چار مہینوں میں تاجروں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا ، ڈر ہے کہیں یہ مایوسی ملک گیر احتجاج کی شکل اختیار نہ کر لے ، ہم حکومت اور تاجروں مابین ٹکرائو سے ہر ممکن بچنا چاھتے ہیں۔ہمارے مسائل فوری توجہ چاہتے ہیں۔ہم حکومت کے ساتھ ملکرمعیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ تصادم کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کر رہے ہیں لیکن اب گیند حکومت کی کورٹ میں ہے۔ہمارے مسائل حل کریں تاکہ ہم ذہنی کوفت سے باھر نکلیں کیونکہ ہم سکون سے اپنا کاروبار کرنا چاھتے ہیں۔