لاہور ( کامرس رپورٹر ) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ( اپٹما ) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم عمران خان پر زور دیا ہے کہ وہ باقاعدگی سے اپنی زیر صدارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگزکریں جن میں سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ کی کارکردگی کے حوالے سے پالیسی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے ،ا س وقت بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی اشدضرورت ہے تاکہ تجارتی خسارے پرکم سے کم وقت میں قابو پایا جائے ۔ انہوںنے اس امر کا اظہار وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو انرجی ،گیس اور بجلی کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے اعلان پر اظہار تشکر پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ گوہر اعجاز نے کہا کہ انڈسٹری 30ارب ڈالر کی ایکسپورٹ حاصل کرنے کے لئے پر عزم ہے جس کیلئے نئی سرمایہ کاری کی جائے گی اور مستقل بنیادوں پر لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی ۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت حکومت کی فوری توجہ ملک میں کپاس کی پیداوار 1200کلو فی ہیکٹر پر مرکوز ہونی چاہیے ۔ اس وقت کپاس کی فی ہیکٹر پیداوار 660کلو گرام ہے ۔ اس وقت ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سالانہ1.1ارب ڈالر کی قیمت ادا کرکے 35لاکھ کپاس کی گانٹھیں درآمد کر رہی ہے۔کپاس کی پیداوار میں اضافے سے 2کروڑ گانٹھیں میسر آنے سے ایک جانب زر مبادلہ کی بچت ہو گی اور دوسری جانب اضافی کپاس برآمد کرکے 3ارب ڈالر کا کثیر زر مبادلہ حاصل ہو سکے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت طویل مدت کیلئے برآمدی بنیاد پر گروتھ پالیسی کی اشد ضرورت ہے ۔انڈسٹریل سیکٹر کے لئے قرضے کی حد بڑھائی جائے ، زیر التواء سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی کی جائے اور ڈی ایل ٹی ایل کے اوپر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے جس سے صنعتی پیداوار میں بے پناہ اضافہ ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے2023-24ء تک دو کروڑ کپاس کی گانٹھوں کی پیداوار ، دس لاکھ ٹن پولیسٹر فائبر کی پیداوار،28ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل اور کلوتھنگ برآمدات ،ٹیکسٹائل کی عالمی برآمدات میں اپناحصہ 3.5فیصد تک اور کلوتھنگ میں 2.7فیصد تک بڑھانے ،60لاکھ براہ راست لیبر فورس کو نرکریوں کی فراہمی اور سالانہ 1.4ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے ۔انہوںنے امید ظاہر کی انڈسٹری ایسوسی ایشن کی تجاویز پر جلد عملدرآمد کیا جائے گا جس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری خاطر زر مبادلہ کمائے گی۔