کراچی ( کامرس رپورٹر) گزشتہ مالی سال 2019ء کے دوران معدنیات و کان کنی، موٹر وہیکلز اور رائس پراسیسنگ کے شعبہ جات کو قرضوں کی فراہمی میں بالترتیب 788، 720 اور 97.76 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سٹیٹ آف پاکستان اکانومی سالانہ رپورٹ برائے سال 2019-2018 کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کو 22.2 ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے ہیں جبکہ مالی سال 2018 کے دوران شعبہ کو 2.5 ارب روپے کے قرضہ جات جاری کئے گئے تھے اس مالی سال 2018 کے مقابلہ میں گذشتہ مالی سال 2019 کے دوران معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں 19.7ارب روپے یعنی 788 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال میں معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کو ورکنگ کیپٹل کیلئے 14.7ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے جبکہ مالی سال 2018 کے دوران قرضوں کی فراہمی میں 0.5 ارب روپے کی کمی ہوئی تھی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال میں موٹر وہیکلز کے شعبہ کو قرضوں کی فراہمی کا حجم 20.5ارب روپے تک بڑھ گیا جبکہ مالی سال 2018 کے دوران شعبہ کو صرف 2.5ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے تھے۔اس طرح مالی سال 2018 کے مقابلہ میں گذشتہ مالی سال 2019 کے دوران شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں 18ارب روپے یعنی 720فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ شعبہ کو ورکنگ کیپٹل کی مد میں فراہم کردہ قرضوں کا حجم بھی 1.9ارب روپے کے مقابلہ 14.5ارب روپے تک بڑھ گیا۔ ایس بی پی کی سالانہ معاشی جائزہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران رائس پراسیسنگ کے شعبہ کو بھی قرضوں کی فراہمی میں 97.76فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور دوران سال شعبہ کو 26.5ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے ہیں جبکہ مالی سال 2018 کے دوران شعبہ کو 13.4ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے تھے۔اس طرح مالی سال 2018 کے مقابلہ میں گذشتہ مالی سال 2019 کے دوران رائس پراسیسنگ کے شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں 13.1ارب روپے یعنی 97.76 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران رائس پراسیسنگ کے شعبہ کو ورکنگ کیپٹل کیلئے 26 ارب روپے کے قرضہ جات جاری کئے گئے ہیں جبکہ مالی سال 2018 کے دوران ورکنگ کیپٹل کی مد میں 12.7ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے تھے۔