شیخوپورہ (سلطان حمید راہی ،سیف الرحمان سیفی ) شیخوپورہ شہر اور گردونواح میں متعدد فیکٹریوں اور بھٹہ خشت میں توانائی حاصل کرنے کے لئے بجلی اور گیس کی بجائے متبادل ذرائع کا استعمال شروع کر دیا ہے جو کہ انسانی صحت اور فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے انتہائی خطرناک ہے ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ اکثر کاغذ بنانے اور کپڑا کو تیار کرنے والی فیکٹریوں میں پرانے ٹائر چاول کا چھلکا ’’تو‘‘ کا استعمال کیا جا رہا ہے اور اس کے کالے دھویں اور اس کی راکھ سے اردگرد کی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے لوگ کالے دھویں اور راکھ سے سانس ،گلے کے امراض اور جلدی امراض کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ لوگو ں کے گھروں کے آنگن کھیتوں میں کھڑی فصلوں اور مویشیوں کیلئے بھی انتہائی نقصان دہ ہے حکومت کا محکمہ ماحولیات اس سلسلہ میں مکمل خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے اور مبینہ طور پربعض فیکٹریوں سے ماہانہ نذرانے بھی وصول کیے جا رہے ہیں۔
فیکٹریوں میں توانائی کیلئے متبادل ذرائع کا استعمال ،لوگ بیمارہونے لگے
Dec 29, 2019