لاہور (کلچرل رپورٹر) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پچھلے پچاس سال کے دوران پاکستان میں دیہی علاقوں سے شہروں کی جانب بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے نہ صرف پاکستان کی ڈیموگرافی تبدیل ہوگئی بلکہ عوام کو سردارانہ، جاگیردارانہ، وڈیرانہ نظام سے حقیقی آزادی نصیب ہوئی، آج پاکستان کی شہری آبادی 65-60 فیصد اور دیہی آبادی کا تناسب 40-35 فیصد ہونے سے امید پیدا ہوئی تھی کہ عوام ظلم کے نظام سے نہ صرف نجات حاصل کرسکیں گے بلکہ وڈیروں چودھریوں، جاگیر داروں اور سرداروں کے چنگل سے اس طرح آزاد ہونگے کہ پاکستان میں ایک خاموش انقلاب برپا ہوگا لیکن اس خاموش انقلاب کا راستہ ملک دشمن قوتوں نے ایک سازش کے تحت روک دیا۔ پاکستان کے ایوانوں اور اسکو چلانے والے جاگیرداروں، وڈیروں، چودھریوں اور سرداروں نے جو جہاں ہے اس آبادی کو ایمانداری سے گننے نہیں دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایک یوسی آفس کے افتتاح کے موقع پر علاقہ مکینوں، کارکنوں اور ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں مردم شماری کے اعداد و شمار درست درج نہیں کیے گئے۔ 2017 میں ہونے والی مردم شماری میں پاکستان سمیت بالخصوص کراچی کی آبادی غلط دکھائی گئی۔ عالمی ادارے، چیف جسٹس سمیت سب کہہ رہے ہیں کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے کم نہیں ہے۔ آج سے 3 روز قبل پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کی مدد سے جعلی مردم شماری کو کابینہ کی منظوری دے کر سندھ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔
نقل مکانی سے جاگیردارانہ‘ وڈیرانہ نظام کا خاتمہ ہوا: مصطفیٰ کمال
Dec 29, 2020