لاہور (رپورٹ۔ ایف ایچ شہزاد) سال 2020ء سپریم کورٹ آف پاکستان کے حوالے سے ادارہ جاتی اصلاحات اور سیاسی مقدمات سمیت اہم رٹ درخواستوں کی سماعت اور فیصلوں کا سال رہا۔ سپریم کورٹ نے عدالت عظمی کے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوایا گیا صدارتی ریفرنس غیر قانونی اور کالعدم قرار دے دیا۔ فاضل عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ کو ایف بی آر کی تحقیقات میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اس حکم کے خلاف نظر ثانی کی اپیل بھی دائر کی جو تا حال زیر سماعت ہے۔ فاضل عدالت ایک اور درخواست میں اس بات کے تعین کیلئے فیصلہ کرے گی کہ نظر ثانی کی اپیل میں بنیادی رٹ درخواست میں اختلافی فیصلہ دینے والے ججز شامل ہوں گے یا نہیں۔ جسٹس قاضی عیسی کیس میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کے حوالے سے کچھ ایسی باتیں بیان کی گئیں جو قانونی و عدالتی حلقوں میں موضوع بحث رہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس گلزار احمد نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے برعکس از خود نوٹسز نہیں لئے۔ فاضل چیف جسٹس نے سپریم کورٹ اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومت میں قائم رجسٹریوں میں زیر التواء مقدمات کو جلدی نمٹانے کیلئے مختلف بنچز دیئے ۔ جبکہ خود بھی کراچی، پشاور، کوئٹہ اور لاہور میں اہم مقدمات کی سماعت کی۔ رواں سال بھی ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کی گئی۔ جبکہ ماڈل کورٹس کی مانیٹرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ جسٹس گلزار احمد رواں سال چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ فاضل چیف جسٹس دوسال ایک ماہ اور دس روز کی مدت پوری ہونے کے بعد 2021ء میں اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرریوں کے خلاف دائر اپیل خارج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے چاروں ہائی کورٹس کے زریعے ضلعی عدالتوں کو بھی ہدایات کی گئیں کہ جھوٹے گواہوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائیوں کا آغاز کیا جائے۔ جبکہ سائلین کو فوری طور پر ہر ممکن ریلیف دیا جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی صدارت میں جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا اہم اجلاس بھی رواں سال منعقد ہوا جس میں ہائی کورٹس اور ضلعی عدلیہ میں زیر سماعت مقدمات کو تیزی کے ساتھ نمٹانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا۔ اعلیٰ عدلیہ میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کرونا سے وفات پا گئے۔2019 ء میں جسٹس سیٹھ وقار احمد کی سربراہی میں قائم خصوصی عدالت کی طرف سے پرویز مشرف کو اکثریت رائے سے سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس گلزار احمد نے متعدد اصلاحاتی اقدامات اٹھائے جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات2020 میں عاصمہ جہانگیر کے انڈیپنڈنٹ گروپ نے کامیابی حاصل کی۔ انڈیپنڈنٹ گروپ کے عبد اللطیف خان آفریدی صدر منتخب ہو گئے۔ سال2021 میں مسٹر جسٹس مشیر عالم اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ کے تین ججز مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال، مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن اور مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ ان فاضل ججز کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر بھی فائز ہونے کا اعزاز حاصل ہو گا۔ سال2020ء کے اختتام تک زیر التواء مقدمات کی تعداد تقریباً 44 ہزار تک ہے۔
سپریم کورٹ2020 ادارہ جاتی اصلاحات سیاسی مقدمات اہم رٹ درخواستوں کی سماعتوںفیصلوں کا سال رہا
Dec 29, 2020