بھارتی جیلوں میں قید حریت قیادت کی بگڑتی صحت پر تشویش، عالمی ادارے نوٹس لیں: پاکستان

اسلام  آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے کشمیری قیادت کی مسلسل قیدوبند اور بگڑتی ہوئی صحت کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے ’’دختران ملت‘‘ تنظیم کی بانی رہنما اور ’’کشمیری خاتون آہن‘‘ محترمہ آسیہ اندرابی، ڈیموکریٹک پارٹی جموں وکشمیر کے بانی اور رہنما  شبیر احمد شاہ، ممتاز قائدین  یاسین ملک، مسرت عالم بھٹ، محمد اشرف صحرائی اور دیگر شامل ہیں جو بدنام زمانہ تہاڑ اور دیگر جیلوں میں کرونا وبا کے دوران انتہائی نامساعد حالات میں پابند سلاسل ہیں۔ سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمرفاروق سمیت کئی سینئر کشمیری رہنما گھروں میں نظربند ہیں۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں نافذ کردہ سیاہ اور ظالمانہ قوانین کے ذریعے بھارتی حکومت کے بدنتی پر مبنی جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت یہ کشمیری رہنما غیرقانونی طورپر گرفتار ہیں۔ سیاسی نظریات اور غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد کی پاداش میںکشمیری رہنمائوں کی قیدو بند اور جبرو تشدد کے ہتھکنڈوں کے استعمال سے ’آر ایس ایس‘، ’بی جے پی‘ حکومت کی انتہا پسندانہ سوچ کی حقیقی عکاسی ہوتی ہے جسے کشمیری عوام کے انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ، ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی (آئی۔سی۔آر۔سی) اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت تمام عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ بھارتی حکومت کے کشمیری رہنمائوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کا نوٹس لے اور غیرقانونی بھارتی حراست سے ان کی فوری رہائی کے لئے آواز بلند کرے۔ 

ای پیپر دی نیشن