پاکستان کا بننا ایک انقلاب تھا جو صدیوں بعد رونما ہوتا ہے،ڈاکٹر چاولہ

Dec 29, 2021

اسلام آباد( نیوز ڈیسک )قائد اعظم دنیا کے واحد لیڈر ہیں، جنہوں نے اصولوں پر سمجھوتہ کیے بغیر نہ صرف تاریخ کا رخ موڑا بلکہ ایک نئی قوم بھی تخلیق کی،اس بات کی گواہی ان کے مخالف بھی دیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر یوسف خشک، چیئرمین ، اکادمی ادبیات پاکستان نے اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ قائداعظم  قومی سیمینار  میں ابتدائیہ پیش کرتے ہوئے کیا۔صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چاولہ نے کی۔ پروفیسر ڈاکٹر فخر الاسلام،پروفیسر ڈاکٹر شجاع احمد مہیسر، ڈاکٹر ساجد محمود اعوان،پروفیسر ڈاکٹرہارون الرشید تبسم مہمانان خصوصی تھے۔ محمد یوسف عزیز،جبار مرز،پروفیسرڈاکٹر غلام قاسم مروت اور ڈاکٹر واحد بخش بزدار مہمانانِ اعزازتھے۔ڈاکٹر ثمینہ یاسمین، ڈاکٹر شہزاد قیصر،پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق فانی،ڈاکٹر ارم مظفر،ڈاکٹر سراج احمد سومرو،عنایت اللہ مگسی،ڈاکٹر صباحت جلیل،اور کلیم اللہ مروت نے موضوع کی مناسبت سے گفتگوکی ۔ نظامت ڈاکٹر منظور علی ویسریو نے کی  پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چاولہ اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ آج کے سیمینار میں تمام مقررین نے بہت خوبصورت اور مدلل گفتگو کی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا بننا ایک انقلاب تھا جو صدیوں بعد رونما ہوتا ہے 

مزیدخبریں