گزشتہ دنوںحویلیاںکے مقام پرخانقاہ محبوب آبادشریف میںتحریک پاکستان میںاہم ترین کرداراداکرنے والے اورتحریک ختم نبوتؐمیں ہراول دستہ میںرہتے ہوئے قادیانیت کاراستہ روکنے کی خاطرعظیم اورمقدس ایمانی جدوجہد کرنے والی عظیم شخصیت امام العلماء ابو مسعود پیر سید محمود شاہ المعروف محدث ہزاروی کے 29ویں سالانہ عرس مبارک میںٹیکسلاکی مشہور شخصیات چوہدری محمدعلی ،راجہ رب نوازگوجرخانی،اوران کے صاحبزادے راجہ محمدرمیض کے ہمراہ شرکت کی سعادت حاصل ہوئی ، جہاںدرودپاک اورذکر باری تعالیٰ کی محافل کے ایمان افروزمناظرکے ساتھ ساتھ ملک بھرسے جیدعلماء کرام اورمشائخ عظام کی شرکت اوران کے مواعظ حسنہ سے مستفیض ہونے کاموقع ملا،بلاشبہ حضرت علامہ محدث ھزاروی کی دین اسلام کی ترویج واشاعت اورختم نبوت کے تحفظ کیلیئے دی جانے والی خدمات ایک روشن تاریخ کی طرح سب پرعیاں ہیں،علامہ محدث ھزاروی نے مرزائیوںکے نام نہاد، اور خودساختہ خلیفے کواس کی ذریت کے سامنے بے نقاب کیا،اورختم نبوت ؐکی حقانیت کے حوالے سے اسے لاجواب اورشرمندہ بھی کیا،حضرت محدث ھزاروی کی ختم نبوتؐکے مسلہ کے حوالے سے متعددمستندکتب بھی اہل ایمان کیلیئے ایک قیمتی سرمایہ کی حیثیت رکھتی ہیں،ایمان اورعقائدکی بنیادوں کومضبوط اوران کاتحفظ کرنے میںحضرت محدث ھزاروی کی عملی کاوشیںاورتصنیف کردہ کتب اہم کردارکا موثر ذریعہ ہیں،موجودہ حالات میں سجادہ نشین خانقاہ محبوب آباد شریف ،پیرسیدمحی الدین محبوب حنفی قادری کاظمی اپنے اکابربزرگوںکی جلائی ہوئی شمع کوروشن رکھنے کیلیئے اپنی علمی اورفکری صلاحیتوں کوبروئے کارلائے ہوئے ہیں ،ہر سال پیرسیدمحی الدین محبوب کی زیر صدارت اور سربراہی میںسالانہ عرس کی تقریبات کاانعقادعمل میں لایا جاتا ہے، جہاںعلماء کرام اورمشائخ عظام کی فکرانگیز تقاریر سے لوگوںکے اذہان وقلوب کومنورکیا جاتا ہے ،امسال بھی سالانہ عرس پیر سیدمحی الدین محبوب کی زیرصدارت منعقد کیا گیا،جہاںعوام الناس کوبتایاگیاکہ خانقاہ محبوب آباد شریف ایک علمی دینی روحانی درسگاہ ہے جس نے قیام پاکستان کی تحریک میں ہراول دستے میںشامل ہوکراپناکردار ادا کیا اور صوبہ سرحد کا پاکستان سے الحاق یقینی بنایا کیونکہ فتنہ پردازاوراسلام دشمن طاقتیںکسی صورت بھی قیام پاکستان کے حق میںنہیںتھیں،لیکن حضرت محدث ھزاروی کی کاوشیںاوران کی سربراہی میںصوبہ سرحدکے طول وعرض میںبسنے والے لوگوںسے علماء کی تقاریرنے لوگوںکے مذہبی اورسیاسی شعور کواجاگرکیا،اورصوبہ سرحدکے ریفرنڈم میں کانگرسی ذہنیت رکھنے والے ٹولے کوشکست فاش ہوئی،اورسرحدکے عوام نے ریفرنڈم کے دوران پاکستان کے حق میںفیصلہ دیا،انہوںنے بتایاکہ تاریخی حقائق کوکسی صورت بھی جھٹلایانہیں جاسکتا،سید محمود شاہ محدث ہزارویؒ نے قرآن مجید کی تفسیر اور ترجمہ کا عظیم علمی ورثہ چھوڑا ایک ہزار دو کتب تصنیف کیں بیس لاکھ لوگوں نے آپ کے دست حق پرست پر توبہ کر کے تعلق پیدا کیا آپ نے قادیانیت کے خلاف بڑا عملی کردار ادا کیا 1984 کو راولپنڈی میں مرزا طاہر قادیانی کو فلیش مین ہوٹل میں منعقدہ سیمینار میں شکست فاش سے ہمکنار کیا،حضرت محدث ھزارویؒ نے اپنی ایک سو بیس برس کی زندگی میں ایک منظم عظیم ادارے کی طرح کام کیا خلافت راشدہؓ کی بحالی کے لئے ذہن سازی کی اور دعوت و تبلیغ کاکام بلاخوف وخطرجاری رکھا، نکاح سیدہ پر عدم جواز کے
عنوان سے ساٹھ کتب تصنیف کیں اور سادات کرام فاطمی نسل کے تحفظ کیلئے علمی عملی فکری فقہی کوششیں کیں،خانقاہ محبوب آباد شریف میں ایک عظیم تاریخی قدیمی کتب خانہ اس کی عظمت کا شاہد ہے موجودہ سجادہ نشین نقیب الاشراف ابوزین پیرسید محی الدین محبوب حنفی قادری کاظمی نے ایک سو بارہ ممالک کا تبلیغی دورہ کیا ہر سال تقریبا ستر ممالک کا تبلیغی دینی علمی روحانی سفر کرتے ہیں جس میں اب تک اٹھارہ ہزار غیر مسلم حلقہ بگوش اسلام ہوچکے ہیں اس سال امریکا کی بیس ریاستوں کاحال ہی میںدورہ مکمل کرکے عرس کے انعقادکے چندروزقبل ہی وطن عزیز واپس تشریف لائے ،اور ٹیکسلامیںاپنے مرید خاص راجہ رب نوازگوجرخانی کی رہائش گاہ پرقیام فرمایا،اوردیگرمریدین کو حویلیاں میں منعقدہونے والے سالانہ عرس کی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی،عرس کی دو روزہ تقریبات میں پورے ملک سے مشہور علماء کرام اور مشائخ عظام نے شرکت کی جن میں مفتی پاکستان مفتی علامہ چمن زمان نجم القادری مفتی علامہ مناظر ڈاکٹر صداقت حسین فریدی مفتی حبیب المالک خان لقمانوی علامہ سید اسد کاظمی علامہ عظمت حسین ترمذی مفتی محمد جہانگیر خان مفتی علامہ رفیق رندھاوا مفتی سید وسیم الحسن قادری علامہ سجاد ساجد امجدی علامہ خبیب چشتی پروفیسر سید غیاث الدین پروفیسر ڈاکٹر سید معروف علامہ پیر سید مجاہد حسین کاظمی علامہ منیر حسین قادری محمودی علامہ احسان قادری محمودی علامہ نفیس احمد قادری محمودی پیر خواجہ معین الدین کوریجہ کوٹ مٹھن شریف پیر سید احمد شاہ کاظمی پیر اعظم قادری پیر محمد طیب نقشبندی مجددی نقوی اور ولی عہد صاحبزادہ سید حسام الدین محمود قادری کاظمی قابل ذکر ہیں،نے شرکت کی اور آخرمیںملک وملت کے استحکام اورقومی خوشحالی وترقی کیلیئے اجتماعی دعاکی گئی۔