پی ٹی آئی والے وقت لے کر بھی نہ آئے،عجلت میں استعفے منظور نہیں کرونگا:سپیکر


 اسلام آباد (نامہ نگار) پی ٹی آئی کے نمائندہ وفد نے سپیکر قومی اسمبلی سے جمعرات کے روز دن ساڑھے گیارہ بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ استعفوں کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کو ایک ایک کرکے آنا ہوگا۔ سپیکر راجا پرویز اشرف نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جتھے کی صورت میں آنے سے معاملات درست انداز میں نہیں ہوسکتے۔ پی ٹی آئی کے ارکان کو استعفوں کی منظوری کے لیے ایک ایک کر کے آنا ہوگا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ لاڑکانہ میں مجھے پی ٹی آئی کے سابق چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کی فون کال موصول ہوئی۔ انہوں نے میری واپسی کے بارے میں دریافت کیا، اور کہا پی ٹی آئی کا ایک وفد آپ سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ میں نے انہیں جواب دیا کہ میں نے 28  دسمبر کو واپس آنا ہے، میری آج کی فلائٹ تھی خوش قسمتی سے 27 دسمبر کی فلائٹ ملی گئی اور اسلام آباد پہنچ گیا۔ آج صبح 10 بجے آفس موجود تھا۔ میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں کے رابطے کا منتظر تھا، پھر میں نے خود ملک عامر ڈوگر سے رابطہ کیا۔ انہوں نے آج کی بجائے کل صبح کے لیے ملاقات کا کہا۔ انہیں کل صبح 11:30 بجے کا ٹائم دیا ہے۔ پہلے بھی استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو ذاتی طور پر بلایا تھا۔ پی ٹی آئی کا کوئی ممبر ذاتی حیثیت میں استعفوں کی تصدیق کے لیے حاضر نہیں ہوا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق سے متعلق آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط واضح ہیں۔ بطور سپیکر میں چاہوں بھی تو بھی کسی کا استعفی منظور نہیں کر سکتا۔ سپیکر قومی اسمبلی سب جماعتوں کا سپیکر ہوتا ہے۔ شاہ محمود قریشی اگر اسمبلی آئیں گے تو میں انہیں خوش آمدید کہوں گا، خواہش ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی میں واپس آئیں،  پارلیمان 22 کروڑ عوام کی دانشگاہ ہے، ملکی مسائل اس پارلیمنٹ میں حل کیے جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ معاملہ ملک کا ہو تو ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے، موجود حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم سب لوگ ملکر ملک کی بقا کے لیے کام کریں، میں بطور کسٹوڈین آف دی ہائوس کوئی بھی ایسا کام نہیں کروں گا جو آئین اور قانون کے منافی ہو۔ گزشتہ طلبی پر بھی پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ عامر ڈوگر کو کہا تھا کہ استعفوں کے بارے میں پالیسی بڑی واضح ہے۔  میرے بلانے کا مقصد یہ پوچھنا تھا کہ کیا وہ خوشی سے استعفی دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے تو میں سمجھا کہ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جن ارکان نے مجھ سے استعفے منظور نہ کرنے کی استدعا کی ہے ان کا نام اور تعداد نہیں بتا سکتا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عامر ڈوگر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند لوگ استعفے کے معاملے پر ملاقات کرنا چاہتے ہیں، میں نے کہا کہ جتھے کی صورت میں ملاقات نہیں ہو گی۔ بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ ہائوس کے سبزہ زار میں قائم آئین اور جمہوریت  کے تحفظ کیلئے قربانیاں دینے والوں کی یادگار کا دورہ کیا۔ سپیکر نے  یادگار کی ناقص دیکھ بھال اور غیر معیاری مرمتی کے کاموں  پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔ انہوں نے کپیٹیل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلی حکام کو یادگار کی تین ہفتوں میں تزئین و آرائش اور مرمت کے کام کو مکمل کر کے  اس کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنے کی ہدایت کی۔ 

ای پیپر دی نیشن