بھارت کا جنگی جنون  بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے 


بھارت کی مودی سرکار پر جنونیت غالب ہے۔ وہ ایک طرف اندرونِ ملک ہندوتوا کی انتہا پسندانہ سوچ کے تحت غیر ہندوﺅں پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ مسلمان اقلیت خاص طور پر اس کے نشانے پر ہے۔ جس کے خلاف وہ ہر حربہ استعمال کر رہی ہے۔ دوسری طرف وہ اپنی سرحدوں سے پار کوئی نہ کوئی ایڈونچر کیے رکھتی ہے۔ مودی سرکار کا جنگی جنون اسے چین سے بیٹھنے نہیں دیتا۔ اب اس نے پاک چین سرحد پر 120 ٹیکنیکل میزائل نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق وزارتِ دفاع کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مسلح افواج کے لیے 120 ”پرالے“ میزائلوں کی تیاری اور ان کی دو پڑوسی ممالک کی سرحدوں پر تنصیب کی منظوری دے دی گئی۔ ”پرالے“ میزائل زمین سے زمین پر مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جو 500 کلومیٹر تک کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پرواز کے وقت وہ اپنے رخ کو تبدیل کرتے رہنے کی صلاحیت کی وجہ سے میزائل شکن سسٹم سے بچ نکلتاہے۔ اس میزائل کو روس کے سکندر بیلسٹک میزائلوں سے تشبیہ دی جاتی ہے جو یوکرائن کے خلاف بڑی تعداد میں نصب کیے گئے ہیں اور اپنی جنگی صلاحیت کو ثابت کر چکے ہیں۔ 
مودی سرکار نے بظاہر پاکستان اور چین کے خلاف اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کرنے کی غرض سے مذکورہ میزائل نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن اس سے خطے میں کشیدگی پیدا ہو گی اور ملکوں کے درمیان تناﺅ بھی لامحالہ طور پر بڑھے گا۔ بھارت میں غربت و افلاس نے ڈیرے لگا رکھے ہیں۔ دہلی جیسے بین الاقوامی شہر میں بھی لوگ فٹ پاتھوں پر سونے پر مجبور ہیں ۔ صحت و صفائی کی صورتِ حال بھی انتہائی خراب ہے لیکن ان حالات کے باوجود وہ اپنے عوام کے لیے بہتری لانے کے بجائے اسلحہ کی خریداری اور تیاری پر اپنے وسائل خرچ کر رہا ہے جو اس کی جنونی سوچ کا مظہر ہے۔ بھارتی حکومت کو یہ حقیقت مگر فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ اس کے ہمسائے پاکستان اور چین دونوں ایٹمی قوتیں ہیں جن کے ساتھ لڑائی کسی بھی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ اپنے دونوں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بگاڑ سے اسے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ اس سے پہلے اسے چین سے چھیڑ خانی کا مزا مِل چکا ہے۔ اب بھی اگر اس نے کسی قسم کی چھیڑ خانی کی کوشش کی تو پاکستان اور چین مِل کر اسے عبرت کا نشان بنا دیں گے۔ بہتر ہے کہ بھارت اس قسم کے جنگی اقدامات سے باز آ جائے اور اپنی توجہ اپنے ملک کے عوام کی بھلائی پر مرکوز کرے۔ عالمی قیادتوں کو بھی چاہیے کہ بھارتی عزائم کے آگے بند باندھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں بصورتِ دیگر بھارت کی بھڑکائی آگ اس پورے خطے کو خاکستر کر دے گی۔ 

ای پیپر دی نیشن