اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے تمام اراکین نے ایوان میں کھڑے ہو کر استعفے دیے، اپریل کے بعد سے ہمارے ایم این ایز کو تنخواہیں نہیں ملیں۔ پاکستان میں موجودہ قومی اسمبلی کے سپیکر اور چئیرمین سینٹ نے عہدوں کے وقار کا خیال نہیں رکھا۔ چھوٹے لوگ بڑی کرسیوں پر بیٹھ گئے ہیں۔ استعفوں کے لیے سپیکر کو خط لکھا، سپیکر کا جواب نہ ادھر کا نہ ادھر کا آیا۔ کے پی کے ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیکر ہمیں اب کہہ رہے ہیں آپ آ جائیں۔ سپیکر اور کابینہ کے افراد سارے غیرملکی دوروں پر رہتے ہیں۔ انکشاف ہوا کہ بلاول بھٹو کے دوروں پر 1.7 ارب روپے خرچ ہوئے۔ جاوید ہاشمی کیس میں طے ہوا تھا کہ ایوان میں کہا جائے تو استعفیٰ منظور ہو جائے گا۔ خدشہ ہے کہ ہماری تنخواہیں پی ڈی ایم کا ٹولا لے رہا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ استعفوں پر عدالت کا کام نہیں کہ وہ مداخلت کرے۔ پاکستان میں عدالتی نظام بہتر نہیں رہا۔ جب ہم سپیکر کے سامنے پیش ہونے کا کہتے ہیں تو سپیکر بھاگ جاتے ہیں۔ پہلے ڈالر نہیں مل رہے تھے اب سونا نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسئلے ایسے نہیں کوئی امپورٹڈ، ٹیکنوکریٹ حکومت آ کر نظام چلا سکے۔ افغانستان میں صرف ایک پاکستانی لیڈر عمران خان کی عزت ہے، باقی پاکستانی لیڈروں نے افغانستان میں خون کی ہولی کھیلی ہے۔ فاٹا کو ضم کیا گیا مگر وہاں ایک روپیہ نہیں دیا، صرف بم مارنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے۔ فاٹا میں پولیس سیٹ اپ کے لیے بھی حکومت نے رقم ہی نہیں دی۔ وزیر داخلہ کو بڑھکیں مارتے تو سنا ہے لیکن وہ عوامی مسائل سننے وانا جاتے نہیں دیکھا۔ ملکی معاشی صورت حال پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا شہباز شریف ٹرپل سیون طیارے پر 43 افراد کے ساتھ چین گئے، چین نے کہا پانچ کی میزبانی کریں گے باقی کے پیسے آپ خود دیں۔