لاہور ( سپورٹس رپورٹر) 2022ءکا سال بھی قومی کھیل ہاکی کےلئے ڈرانا خواب ثابت ہوا، قومی ٹیم کسی بھی ایونٹ میں متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ۔ پاکستان نے قومی کھیل ہاکی میں 4بار ورلڈ کپ اور 3بار اولمپکس گیمز سمیت متعدد ٹائٹل جیت رکھے ہیں لیکن اب پاکستان ہاکی کی انٹرنیشنل رینکنگ میں 18ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔قومی ٹیم نے کامن ویلتھ گیمز، ایشیا کپ، اذلان شاہ کپ سمیت مختلف ایونٹس میں مجموعی طور پر 30 میچز کھیلے، 11 میچز جیتے اور 12 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 7 میچز برابر رہے۔قومی ٹیم نے کامن ویلتھ گیمز اور نیشن کپ میں ساتویں پوزیشن، ایشیا کپ میں پانچویں پوزیشن، فائیو اے سائیڈ اور اذلان شاہ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی، تمام تر دعوں کے باوجود ہاکی لیگ کا انعقاد بھی نہ ہوسکا۔پاکستان ویمنز ٹیم کو انڈور ہاکی ایشیا کپ کے چاروں میچوں میں شکست کا سامنا ہوا، اس ایونٹ میں قومی ویمن ٹیم صرف ایک گول کر سکی جبکہ 45 گول اس کےخلاف ہوئے۔ناقص کارکردگی اور پی ایچ ایف کے انتخابات بروقت نہ ہونے پر پاکستان سپورٹس بورڈ نے ہاکی فیڈریشن سے الحاق ختم کر دیا۔
فیڈریشن کے خود ساختہ انتخابات میں صدر خالد سجاد کھوکھر کےساتھ آصف باجوہ کی جگہ کراچی کے حیدر حسین سیکرٹری پی ایچ ایف منتخب ہوئے۔تاہم انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے انتخابات میں پاکستان کے طیب اکرام نے الیکشن جیت کر اس منصب پر منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی کا اعزاز حاصل کیا۔
2022ءبھی قومی کھیل ہاکی کےلئے ڈراﺅنا خواب ثابت ہوا
Dec 29, 2022