لاہور ( سپورٹس رپورٹر) دنیا بھر میں نئے سال کے آغاز پر لوگوں کی نظریں عالمی کھیلوں کے مقابلوں، ٹیکنالوجی، معیشت سمیت مختلف پہلوﺅں پر ہوں گی جن میں سے سرفہرست کرکٹ، سوئمنگ، اتھلیٹکس اور خواتین فٹبال ہے۔ 2023ءمیں کرکٹ، رگبی یونین اور خواتین فٹبال کی ٹیمیں ورلڈ کپ جبکہ سوئمنگ اوراتھلیٹکس کی ٹیمیں عالمی ٹائٹل کیلئے تیاری میں مصروف ہیں۔ رگبی یونین ورلڈکپ میں فرانس کو ہوم ورلڈ کپ میں لے جانے کےلئے تمام نظریں اینٹون ڈوپونٹ پر ہوں گی جہاں 20 ممالک 9 مقامات پر کھیلیں گے۔رگبی یونین ورلڈ کپ اگلے سال 8ستمبر سے 28 اکتوبر تک فرانس میں ہوگا۔ فرانس اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلے سے کھیل کا آغاز ہوگا جبکہ اسی میدان پر جنوبی افریقہ دفاعی چیمپئن بمقابلہ آئرلینڈ، ویلز بمقابلہ آسٹریلیا، جارجیا بمقابلہ فجی میدان پر آمنے سامنے ہوں گے۔2023ءمیںورلڈ اتھلیٹکس جو 19تا 27اگست تک بداپسٹ میںہوگا۔ تمام نظرین 36 سالہ خاتون سپرنٹ میں جمیکا کی پانچ بار کی 100 میٹر چیمپئن شیلی این فریزر پرائس پر ہوں گی۔ امریکہ کی طرف سے مردوں کے شارٹ ٹریک میں فریڈ کرلی، نوح لائلز، مائیکل نارمن اور ایریون نائٹن پر نظریں ہوں گی جبکہ ناروے کے جیکب انگبریگٹسن اور کارسٹن وارہوم اپنی کامیابی کےلئے میدان سجائیں گے۔2023ءمیں چوتھا عالمی ایونٹ ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ کا ہوگا جو کہ 14 تا 30 جولائی جاپان میں ہوگا۔ 19 ماہ میں جاپان تین ورلڈ چیمپئن
شپ میں سے دوسری کی میزبانی کرےگا۔ 2024ءکے اولمپکس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سوئمنگ کے بڑے ایونٹس 2023ءمیں ہونے کا امکان ہے۔اس سلسلے میں رومانیہ کے ڈیوڈ پوپوویسی، آسٹریلیا کے مولی او کیلاگھن، کینیڈا کے سمر میکانٹوش، اٹلی کے بینڈیٹا پیلاٹو اور امریکا کے ٹوری ہسکے جاپان پہنچیں گے تاکہ وہ گزشتہ برس جون میں نوعمری میں جیتنے والے اپنے عالمی اعزازات کا دفاع کر سکیں۔نئے سال میں دنیا کی نظریں خواتین کے فٹ بال ورلڈ کپ پر بھی ہوں گی جو 20جولائی تا 20اگست تک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد ہوگا۔ابھی تک خواتین کے فٹبال ورلڈ کپ میں امریکی ٹیم کو برتری حاصل ہے مگر اب ورلڈ کپ کےلئے یورپی ممالک میں ابھرنے والی ٹیمیوں سے امریکی ٹیم کو سخت مقابلے کا سامنا ہے۔آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے 9میزبان شہروں کے 10مقامات پہلی مرتبہ 32ٹیموں پر مشتمل خواتین کے ورلڈ کپ کی میزبانی کریں گے۔
2023ء‘ لوگوں کی نظریں عالمی کھیلوں کے مقابلوں پر مرکوز
Dec 29, 2022