کوٹری(نامہ نگار)کراچی ٹھٹھہ جامشورو کوٹری سمیت محلقہ علاقوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے والی کے بی فیڈر نہر میں کیمیکل زدہ زہر آلود پانی کا اخراج بدستور جاری۔آلودہ پانی کے استعمال سے شہری مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔ایک ارب کی لاگت سے تیار ٹریٹمنٹ پلانٹ غیرفعال بن گیا۔خطیر لاگت کا منصوبہ اقرباپروری اور بدعنوانی کی نذر ہوگیا۔سندھ حکومت نے بھی معاملہ پر چشم پوشی اختیار کرلی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے آبادی ضلع جامشورو کے ہیڈ کواٹر اور صنعتی شہر کوٹری کی تین لاکھ سے زائد آبادی آلودہ پانی پینے پر مجبور ہے۔شہریوں کو صاف پانی مہیا کرنے اور زہریلہ پانی کو قابل استعمال بنانے کی غرض سے کرڑوں روپے کی لاگت سے تیار ٹریٹ پلانٹ بدعنوانی کی نذر ہو گیا ،آلودہ پانی کا اخراج کے بی فیڈر نہر میں کیا جارہا ہے جوکہ کراچی ٹھٹھہ سمیت دیگر محلقہ علاقوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کا ذریعہ ہے جس وجہ سے شہری پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔سندھ حکومت کے احکامات پر محکمہ سائٹ اور صنعتکاروں کی تنظیم کاٹی اسے چلانے کی بے سود کوشش کررہے ہیں مگر پلانٹ مکمل طور پر مطلوبہ معیار اور قواعد کے مطابق نتائج نہ دے سکا ہے۔ سندھ حکومت ٹریٹمنٹ پلانٹ کی ذمہ داری صنعتکاروں کو سونپ کر اسے انکے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے جس سے ٹریٹمنٹ پلانٹ فعال ہوتا دکھائی نہیں دیتا ہے۔واضح رہے کہ سندھ حکومت نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیرات مکمل ہونے کے بعد منصوبہ کو فعال کرنے کیلئے مزید 6کروڑ روپے جاری کیے تھے اور محکمہ سائٹ لمیٹڈ اور صنعتکاروں کی نمائندہ تنظیم کاٹی کے مابین معاہدہ طہ ہوا تھا جس کے تحت پلانٹ چلانے کی ذمہ داری کاٹی کے سپرد کی تھی اور ٹیکنیکل معاونت محکمہ سائٹ لمیٹڈفراہم کرے گی تاہم اس معاہدہ پر مکمل عملدرآمد نہ ہوسکا ہے اس سلسلے میں محکمہ سائٹ اور کاٹی عہدیدار کوئی بھی موقف دینے سے گریز ۔دوسری جانب کوٹری کے شہری آلودہ پانی پینے سے ہیپاٹائٹس جگر پیٹ اور دیگر امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں کا رخ کررہے ہیں جس سے سرکاری وغیر سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا ہے۔ اداروں کی ناقص کارکردگی کا خمیازہ عام شہری کو اٹھانا پڑ رہا ہے اور مہلک امراض میں مبتلا ہوکر سینکڑوں افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں اور درجنوں افراد ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ذرائع کے مطابق کوٹری نہر کے کنارے ایک ارب روپے کی لاگت سے تیار ٹریٹمنٹ پلانٹ دس سال گزرنے کے باوجود فعال نہ ہوسکا ہے اور بدستور آلودہ پانی کا اخراج نہر میں جاری ہے ۔
کے بی فیڈر میںکیمیکل زدہ پانی کی آمیزش نہ روکی جاسکی
Dec 29, 2022