میرپورخاص(بیو رورپورٹ)مہنگا آٹا مہنگا پٹرول خریدنے کی قوت نہ رکھنے والے رکشہ ڈرائیور نے دلبرداشتہ ہوکر زندگی کا خاتمہ کرلیا،چند ماہ قبل بے روزگاری سے تنگ خالد نے اپنی بیوی کو بھی طلاق دیکر اسکے گھر روانہ کردیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کے علاقے پاک کالونی کے رہاشی محمدخالد عرف کالو بلوچ نے بیروزگاری اور بڑھتی ہوئی خطرناک مہنگائی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا علاقہ مکینوں کیمطابق خالد رکشہ چلاکر مزدوری کرتا تھا صبح سویرے گھر سے رکشہ لیکر روزی کی تلاش میں رہتا تھا مگر پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے ساری کمائی پٹرول کی خریداری میں چلے جاتی تھی اتنے پیسے نہیں بچتے تھے کہ 130 روپے ملنے والا 5 کلو آٹا خرید کر گھر لے جائے اسی بنا پر خالد نے دلبرداشتہ ایک ماہ قبل اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی جب کہ منگل کے روز اپنے گھر میں چھت سے رسا ڈال کر گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی جس کی نعش اولڈ سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں ضروری قانونی کاروائی کے بعد ورثاہ کے حوالے کردی گئی۔دوسری جانب گھارو میں عوام پر آٹے کی مد میں ماہانہ بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ سے مزدور پیشہ افراد کے لیے آٹا چینی دال گھی تیل خریدنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہوگیا تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھہ جسکی ذیادہ تر آبادی مزدور پیشہ سے وابستہ ہے آج وہ کسطرح روز آنہ کی اجرت پر کام کرکے اس مہنگائی میں اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال رہی ہے اس مشکل وقت میں کبھی ایک وقت کھاتی ہے تو کبھی بھوکا ہی سو جاتی ہے انکا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت جو ہمیشہ جمہوریت کا دعویٰ کرتی رہی ہے اور نیازی حکومت میں مہنگائی کا رونا روتی رہی نے اپنے دورے حکومت میں اس قدر مہنگائی کردی ہے کہ غریب ایک وقت کی روٹی سے بھی محروم ہوگیا ہے اور روز آنہ کی اجرت پر کام کرنے والوں کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی کو جا پہنچی ہے جہاں 5 سو سے ایک ہزار روپے اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے گھر چلانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے روٹی جو غریب پہلے مرچوں سے یا پیاز سے لگا کر کھالیا کرتا تھا آج وہ اس کی خریداری سے بھی محروم ہوکر رہے گیا ہے انکا کہنا تھا کہ اگر مہنگائی کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ دن دور نہیں جب سب غریب بھوک سے مرجائیں گے اور سندھ حکومت جمہوریت کا راگ آلاپتی رہے گی انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری آٹے کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرے۔