ٹنڈوآدم(بیورو رپورٹ) ٹنڈوآدم میں بڑھتے ہوئے ٹریفک پر قابو نہ ہوسکا ٹنڈوآدم میں ٹریفک پولیس اہلکار ہونے کے باوجود ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں ناکام شہریوں کا روڈ پر پیدل چلنا محال ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈوآدم میں بڑھتے ہوئے ٹریفک جام کا جن بے قابو ہوگیا ٹریفک اہلکار ہونے کے باوجود شہر میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہے بے ہنگم ٹریفک کی بھرمار ہونے کی وجہ سے روڈ پر پیدل چلنے والے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی،جگہ جگہ روڈ پر چنگ چی رکشے روڈ بلاک کردیتے ہیں، ٹنڈوآدم کے علاقے محمدی چوک، فاطمہ جناح گرلز ہائی اسکول، مرک اسپتال، مونسپل لائبریری، ایرانی ہوٹل کے اطراف، ایم اے جناح روڈ، بادام چیمبر، چھتری چوک، جوہر آباد پھاٹک، جیلانی اسٹریٹ، شکور مسجد، لطیف گیٹ ،اسٹیشن چوک،کھنڈو روڈ، ودیگر محلوں میں پر ہر وقت چنگچیوں کی وجہ سے ٹریفک جام رہتا ہے شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں عوام کو ٹریفک پولیس کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ،بعض ٹریفک پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس ٹنڈوآدم شہر میں داخل ہونے والے بائے پاس روڈوں پر کھڑے ہوکر شہر میں داخل ہونے والے ہر ٹرک، ٹرالر اور مزدا سے سرعام شہر میں مبینہ طور داخل ہونے دیتے ہیں اور ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ شہر میں ایم اے جناح روڈ پر کھڑے ٹھیلے والوں سے ایک پرائیوٹ کارندہ مبینہ طور پر پیسے وصول کرتا ہے اور رقم نہ دینے والے ٹھیلوں اور چنگچی رکشوں کو وہاں سے ہٹا دیا جاتا ہے دوسری طرف شہر میں ہزاروں کی تعداد میں غیر رجسڑڈ چنگچیاں ہیں جن کو کم عمر بچے چلا رہے ہیں اور نہ ہی چنگچی چلانے والوں کے پاس لائسنس ہوتا ہے اور ٹریفک پولیس انکا چالان کرنے سے ڈرتی ہے شاید چنگچی مافیا والے ان سے زیادہ طاقتور ہیں۔ ٹنڈوآدم شہر میں جنگل کا قانون ہے اسکولوں کے سامنے چھٹی کے دوران چنگچی مافیا ہر آنے جانے والا راستہ بند کر دیتی ہے جس سے وہاں کے علاقہ مکین کو ازیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی علاقے میں پرائیوٹ اسپتال بھی ہے بعض اوقات تو ایمرجنسی میں مریض کو لانے والی ایمبولینس بھی بیچ میں پھنس جاتی ہے چنگچی والے اسکو بھی آگے جانے کا راستہ نھی دیتے اور ایمبولینس میں مریض تڑپ تڑپ کر رہ جاتا ہے جبکہ سب جیل کے سامنے گورنمنٹ گرلز اردو ہائی اسکول اور گورنمنٹ مین گرلز پرائمری اسکول کے بچوں کو چھٹی کے دوران روڈ پار کرنے میں ازیت کا سامنا کرنا پڑھتا ہے بعض دفع تو چنگچی والے اسپیڈ سے آرہے ہوتے ہیں اور روڈ پر کھڑے معصوم بچوں کو روندھتے ہوئے آگے نکل جاتے ہیں اسکول کے آگے کوئی اسپیڈ موجود نہیں ہے ان گورنمنٹ اسکولوں میں غریب والدین کے بچے تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں جنکا کوئی پرسان حال نہیں والدین کا کہنا ہے کہ اسکولوں کے آگے فوری طور پر اسپیڈ بریکر بنائیں جائیں اور ہمارے بچوں کی جانیں بچائی جائیں سماجی تنظیموں نے وزیراعلی سندھ، ایڈشنل آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر رجسڑڈ چنگچی مافیا اور بھتہ خوری میں ملوث ٹریفک پولیس اہلکاروں کے خلاف جلد سے جلد کاروائی کی جائے۔
انتظامیہ کی لاپرواہی،ٹنڈوآدم میں ٹریفک جام معمول بن گیا
Dec 29, 2022