کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ اسحق ڈار اپنا سرمہ تبدیل کریں، انہیں معیشت کی تباہی نظر نہیں آ رہی ہے۔ اسحق ڈار قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش نہ کریں۔ ان کے دعوے کے مطابق پاکستان کی معیشت آئندہ سالوں میں شاندار ہو جائے گی تو اس کے لئے انہوں نے کیا پلان بنایا ہے؟ پاکستان رئیل اسٹیٹ انویسمنٹ کے ذریعے نہیں بلکہ صنعتی انقلاب کے ذریعے ترقی کرے گا۔ اسحق ڈار اپنا قبلہ درست کر لیں۔ اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بڑھنے سے پاکستان جیسا ملک ترقی نہیں کرتا ہے کیونکہ یہاں ترقی یافتہ ممالک کے برعکس عام آدمی کے پاس کمپنیوں کے شئیر نہیں ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ بڑے مگر مچھوں کے سٹے بازی کا دھندہ ہے۔ پاکستان کی معیشت میں عام مزدوروں اور نالج ورکرز کی محنت سے بہتری آئے گی۔ سٹے بازوں کے فائدے کے لئے کام کرنے کی بجائے اسحق ڈار مزدوروں کی کم از کم تنخواہ پچاس ہزار مقرر کرنے کا اعلان کریں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق دار کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ اسحق ڈار میں ملک کی معیشت کو ہمہ گیریت کے ساتھ سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ ان کی ڈوریں لندن سے ہل رہی ہیں۔ ملک کٹھ پتلی وزیر خزانہ کے رحم و کرم پر ہے۔ ملک میں صنعتوں کو بجلی، پانی اور گیس میسر نہیں ہے۔ اہم کیپیٹل گڈز اورپرزہ جات کے امپورٹ پر پابندی لگا کر ملک میں صنعتیں بند کی جا رہی ہیں۔ مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔ منشی رہی سہی صنعتوں کا بھی پھٹہ بٹھا دے گا۔رئیل اسٹیٹ انوسٹمنث ٹرسٹ کو اسٹاک ایکسچینج میں لسٹ کرکے بڑے شاطروں کو پاکستان کی قیمتی زمینیں ہڑپ کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔اسحاق ڈار صاف صاف یہ کیوں نہیں کہتے کہ پچھلی حکومتوں نے آدھا پونا ملک آئی ایم ایف کو دے دیا اور اب وہ پورا ملک ہی آئی ایم ایف کو بیچ رہے ہیں۔ پاکستان کو اگلے سال چھبیس ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے اور اسحق ڈار کے پاس اس قرض کی ادائیگی کا پلان یہ ہے کہ مزید قرض لیا جائے۔ بانڈ مارکیٹ سے لیا جانے والا قرض پاکستان کی اگلی نسلوں کو غلام بنا دے گا۔ ملک کو منشی اور ٹیکس چور چلائیں گے تو ان سے اس سے زیادہ کی توقع کی بھی نہیں جا سکتی ہے