بھارتی حکومت پیگاسس کے ذریعے ہائی پروفائل صحافیوں کی جاسوسی کررہی ہے

Dec 29, 2023

نئی دہلی (اے پی پی)بھارتی حکومت اسرائیل سے حاصل کئے گئے  سپائی ویئر پیگاسس کے ذریعے ہائی پروفائل صحافیوں کی جاسوسی کر رہی ہے ۔ اس  بات  کا انکشاف انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ  نے اپنی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فرم این ایس او  گروپ کے ذریعہ تخلیق کیا گیا اور دنیا بھر کی حکومتوں کو فروخت  کئے گئے  پیگاسس سافٹ ویئر کو فون کے پیغامات اور ای میلز تک رسائی حاصل کرنے، تصاویر کا مطالعہ کرنے،  فون کالز کو خفیہ طور پر سننے ، مقامات کو ٹریک کرنے اور یہاں تک کہ کیمرے سے  اس کو استعمال کرنے والے   کی فلم بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ دی وائر کے لئے کام کرنے والے  صحافی سدھارتھ وردراجن اور دی آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ کے ساتھ منسلک  آنند منگلے کو ان کے آئی فونز پر سپائی ویئر کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا، جس  کا  تازہ ترین ثبوت اکتوبر میں ملا ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سکیورٹی لیب کے    ڈونچا او سیئربھل نے کہا کہ ہمارے تازہ ترین نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت میں صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران بھی غیر قانونی جاسوسی کے خطرے کا سامنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ان کو   سخت قوانین کے تحت قید،بدنام کرنے کی مہم ، ہراساں کرنے اور دھمکیاں  دینے جیسے اقدامات کا بھی سامنا ہے ۔بھارتی حکومت نے اس رپورٹ پر  فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا، لیکن اس نے 2021 میں ایسے ہی الزامات کی تردید کی تھی  کہ اس نے سیاسی مخالفین، کارکنوں اور صحافیوں کی نگرانی کے لیے پیگاسس  سپائی ویئر کا استعمال کیا ہے۔ بھارتی  ذرائع ابلاغ نے گزشتہ ماہ رپورٹ کیا تھا کہ  اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کی طرف سے ان کے زیر استعمال آئی فون کی طرف سے  سائبر حملوں کی وارننگ موصول ہونے  کی شکایات کے بعد بھارتی حکومت  کا سائبر سکیورٹی یونٹ ان  الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے  ۔اس وقت بھی بھارت کے  انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے  ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ان شکایات پر فکر مند ہے۔

مزیدخبریں