سرگودھا+ فیصل آباد+ گوجرانوالہ (نمائندگان خصوصی) میانوالی کے حلقہ پی پی 86 سے امیدوار و تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے امین اللہ خان کے حقیقی بھائی ریٹائرڈ انسپکٹر جنرل آف پولیس رحمت اللہ خان ان کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے سلسلہ میں پیش ہوئے اور سکروٹنی مکمل ہونے پر وہ آر او دفتر سے باہر نکلے ہی تھے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری آر او دفتر کے باہر موجود تھی۔ تاہم کچھ دیر بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ دریں اثنا فیصل آباد میں پی ٹی آئی رہنما اور این اے 99 اور پی پی 106 سے امیدوار خالد رفیع چیمہ کو پولیس نے رات گئے انکی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔ ان پر 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پولیس کی بھاری نفری نے ٹی اینڈ ٹی کالونی ستیانہ روڈ کارروائی کی۔ پولیس ان سے ان کے بیٹے بیرسٹر عادل رفیع چیمہ کے بارے میں بھی استفسار کرتی رہی۔ صدر پولیس نے گزشتہ روز انہیں عدالت میں بھی پیش نہیں کیا اور اپنی حراست میں ہی رکھا ہوا ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے تحریک انصاف کے امیدوار قومی اسمبلی کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کو ریٹرننگ آفیسر کے آفس کے باہر سے گرفتار کر لیا۔ حلقہ این اے 77 سے امیدوار میاں طارق محمود کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ ابوبکر اور رانا ماجد کاغذات کی جانچ پڑتال کے سلسلہ میں ریٹرننگ آفیسر شاہد حسین کے آفس میں پیش ہونے کے لئے آئے تھے اس دوران ایس ایس پی آپریشن فراز احمد کی نگرانی پولیس کی بھاری نفری نے انہیں آر و آفس کے باہر سے گرفتار کر لیا اور پولیس دونوں کو گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہو گئی۔ دونوں افراد کو تھانہ کینٹ پولیس نے 9 مئی کے واقعہ کے مقدمہ میں ملوث ہونے کی بنا پر گرفتار کیا ہے۔