اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور سینئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود سے کئے گئے سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی ڈٹے ہیں اور آخری بال تک لڑیں گے۔ ہماری جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی کے لئے ہے، سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ شاہ محمود کی دی گئی ضمانت کے بعد اب سوموٹو لے لیں، جسطرح جمہوریت اور الیکشن ہے پراسس سے لوگوں کو باہر رکھا گیا۔ عدالت سے امید ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کوئی اقدام کرے گی، پی ٹی آئی ورکر حوصلہ رکھیں، پرامن رہیں، جیت آپکی ہو گی۔ نواز شریف جس پلان کے تحت آیا وہ تو کسی کو الیکشن لڑنے نہیں دے رہا، لوگوں کو کاغذات نامزدگی کے حوالے سے مشکلات ہیں۔ شیخ رشید کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ٹکٹ دو چار دنوں میں فائنل کر رہے ہیں، کسی بھی کیس میں شاہ محمود قریشی کو شامل نہیں کیا گیا،جب تک وہ اڈیالہ جیل رہے انکو ان کیسز میں شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔ الیکشن کمشن سے کوئی مطمئن نہیں ہے، یہ نگران سیٹ اپ بے اقدار ہے۔ یہ ساری اقدار بھلا بیٹھے ہیں، یہ کیسے صاف شفاف الیکشن کرا سکتے ہیں۔ نگران حکومت کیا اس طرح کے فراڈ انتخابات کرائے گی۔ توشہ خانہ اور 190ملین پائونڈ کیسسز کے دوران پراسیکیوٹر نے کمر میں درد کا کہہ ہر ہفتہ کی تاریخ لی ہے۔ توشہ خانہ کیس میں 1947ء سے لئے گئے تحائف کی فہرست منگوانے، ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر بحث ہوئی۔ واحد بانی پی ٹی آئی پر توشہ خانہ کا کیس بنا، بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانتوں میں 6جنوری تک توسیع کر دی ہے۔
شاہ محمود پر تشدد قابل مذمت، سپریم کورٹ سوموٹو لے: بیرسٹر گوہر، لطیف کھوسہ
Dec 29, 2023