اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں جسٹس حسن اظہر رضوی کا اپیل کا ماضی سے اطلاق کیخلاف اختلافی نوٹ جاری کردیا۔نوٹ میں کہا گیا قانون کا اطلاق ماضی سے کیا گیا اس سے وہ کیسز متاثر ہونگے جو حتمی ہو چکے، قانون عصر حاضر سے متعلقہ ہوتا ہے گزرے ہوئے کل سے نہیں۔نوٹ میں مزید کہا گیا جو آج برابری پر ہیں انھیں برابری سے نیچا کرنے کیلئے ہم یہ نہیں کہہ سکتے وہ تیس سال پہلے برابری پر نہیں تھے، ایسا کرنا تاریخ کی نفی ہے۔واضح رہے جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی آئینی حیثیت پر اکثریتی فیصلے اتفاق کیا ہے۔اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے پہلے 184(3) میں اپیل کا حق کی بجائے نظر ثانی کا استعمال کیا جاتا تھا، 184(3) میں اپیل کا حق ماضی سے دینے دینا آئین کے آرٹیکل 9,10,10اے 24 اور 25 کے بر خلاف ہے، کوئی شک نہیں کہ پارلیمان قانون سازی کا اختیار رکھتی ہے۔