کراچی (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر حملے کے مترادف ہے۔ شہباز شریف نے پارٹی امیدواروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، آپ لوگ (ن) لیگ فیملی کا حصہ بن گئے ہیں، ترقی اور خوشحالی کے سفر میں سب کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ الیکشن کی آمد آمد ہے، ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، انتخابات میں کامیابی کے لئے بھرپور محنت کریں گے، آج خوشی کا دن ہے سندھ سے بڑی تعداد میں لوگ (ن) لیگ میں شامل ہوئے، مسلم لیگ (ن) دوبارہ سندھ میں ایک اچھی طاقتور جماعت بننے جارہی ہے، یقین دلاتا ہوں آپ کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی بے ضابطگیوں کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر حملے کے مترادف ہے، 2018ء میں آر ٹی ایس کے ذریعے مینڈیٹ چھینا گیا تھا، پشاور ہائی کورٹ ایک صوبے کی ہائی کورٹ ہے، پشاور ہائی کورٹ کس طرح پورے ملک کا فیصلہ دے سکتی ہے، انصاف کا تقاضا یہ تھا جج صاحب عزیز داری کی بنا پر بینچ سے الگ ہوجاتے، ایسے جج کی تعنیاتی ہوتی جن کا کسی امیدوار سے تعلق نہ ہوتا۔ یہ بہت حساس نوعیت کا معاملہ ہے، یہ ایک سوالیہ نشان ہے، ہم الیکشن کے لئے پوری طرح تیار ہیں، 2018ء میں بدترین دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار دلوایا گیا، 2018ء کے الیکشن میں رات کو جعلی ووٹ ڈال کر ڈبوں کو بدلا گیا۔ ایسے فیصلوں سے طرف داری کی بو آتی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے ترازو کو ایک طرف جھکایا جارہا ہے۔ ہم نے سولہ ماہ میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر ملک دیوالیہ ہو جاتا تو ملک میں پٹرول، ڈیزل اور ادویات نہ ملتیں، اگر ملک دیوالیہ ہو جاتا تو عالمی ادارے پاکستان کا بائیکاٹ کر جاتے، اللہ کے فضل سے اتحادی حکومت نے مل کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر پاکستان دیوالیہ ہو جاتا تو لوگ میری قبر پر بھی کتبے لگاتے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے ریاست بچ گئی، انشاء اللہ سیاست بھی بچ جائے گی، ہم الیکشن میں جا رہے ہیں، لاڈلا وہ ہے جس کو عدالت میں گڈ ٹو سی یو کہا جاتا ہے، جو شخص نو مئی غداری میں ملوث ہے اس کو سہولتیں دینا لمحہ فکریہ ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما فاروق ستار کی ملاقات ہوئی ہے۔ کراچی میں موجود سابق وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات سے متعلق رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے بتایا کہ یہ ملاقات ذاتی نوعیت کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف میرے گھر آنا چاہتے تھے۔ بیٹی کی شادی کی مبارکباد دینا چاہتے تھے۔ ہماری فلائیٹ لیٹ ہو گئی تو میں ائرپورٹ سے سیدھے ہوٹل آ گیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے دو روزہ دورہ کراچی کے سلسلہ میں آج وفد کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے مرکز بہادر آباد جائیں گے، بعد ازاں شہباز شریف گرینڈ ڈیموکریٹک (جی ڈی اے) کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں ن لیگ کا وفد کنوینئر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی سے ملاقات کرے گا جس میں عام انتخابات کے حالے سے سیاسی اتحاد پر حتمی مشاورت کی جائے گی جبکہ ملک کی سیاسی صورتحال، انتخابات کے دوران سیٹ ایڈ جسٹمنٹ سمیت مختلف امور پر گفتگو ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے این اے کی پانچ اور صوبائی 10نشستوں پر ایم کیو ایم مسلم لیگ ن سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتی ہے۔ ایم کیوایم این اے 243کیماڑی، این اے 229، 230‘ 231 ملیر‘ ایم این اے 239ضلع جنوبی پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تیار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچوں قومی اسمبلی کی نشستوں میں آنے والی دس صوبائی نشستوں پر بھی ایم کیو ایم بات چیت کے لیے تیار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم ان سیٹوں کے علاوہ کراچی کی کسی نشست پر بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل دے دیا۔ اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ الیکشن کمشن کے آئینی اختیار پر حملہ ہے۔ جعلی اور فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن کو حلال قرار دے دیا گیا، فیصلہ الیکشن نہیں سلیکشن کی جیت ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ نہ ووٹرز، نہ ووٹرز لسٹیں، نہ الیکشن کمشنر، نہ الیکشن لڑنے کی اجازت لیکن سب حلال؟ لیول پلیئنگ فیلڈ مانگنے والے اپنی جماعت میں کسی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کو تیار نہیں۔ 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھانے کی تاریخ دہرائی گئی ہے۔ قوم کا مینڈیٹ چوری کرنے والے نے اپنی جماعت کا مینڈیٹ بھی چوری کر لیا۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللّہ نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو پری پول رگنگ قرار دے دیا۔ رانا ثناء نے ایک بیان میں عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمشن پر حملہ اور پری پول رگنگ ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ الیکشن ایکٹ2017ء کی خلاف ورزی ہے۔