افغانستان: فورسز کا آپریشن، جھڑپیں،40 سے زائد عسکریت پسند ہلاک

Feb 29, 2016

کابل (اے پی پی+آن لائن) افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے مغربی افغانستان میں آپریشن کے دوران 40 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ صوبہ ہلمند میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، ادھر قندوز میں طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں متعدد طالبان ہلاک ہوگئے تاہم طالبان نے مشرقی افغانستان میں ایک اہم بیس پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق مقامی سکیورٹی حکام نے بتایا کہ مغربی صوبہ فرح کے مختلف اضلاع میں طالبان کے خلاف آپریشن جاری ہے جس اس میں پولیس اور فوج کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ افغان نیشنل آرمی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ آپریشن میں اب تک 40 طالبان ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہیں تاہم طالبان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا علاوہ ازیں جنوبی صوبہ ہلمند کے شہر لشکر گاہ کے قریب بولان کے علاقے میں گزشتہ روز پولیس پک اپ کے قریب زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ادھر صوبہ فاریاب میں عسکریت پسندوں نے اغواء کئے جانے والے دو مغویوں کو ہلاک کردیا۔ دونوں افراد کو خواجہ سبز پوش کے علاقے سے اغواء کیا گیا تھا۔ مزید برآں حکام نے صوبہ قندوز میں طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں متعدد طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کے خلاف فضائیہ کی مدد سے آپریشن شروع ہے۔ اب تک متعدد طالبان کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ دریں اثناء مشرقی صوبہ پکتیا میں طالبان نے ضلع زرمت میں واقع ایک بیس پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ طالبان کے ایک ترجمان نے افغان میڈیا کو جاری بیان میں دعویٰ کیا کہ اس بیس سے افغان سکیورٹی فورسز کو نکالا گیا ہے۔ دریں اثناافغان صوبہ ہلمند میں افغان اور امریکی افواج کے ایک مشترکہ فوجی آپریشن کے دوران ایک افغان پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا گیا ۔ جب کہ 30 کو زیر حراست لے لیا گیا ہے ۔ ان اہلکاروں پر طالبان کی معاونت کا الزام تھا ۔ پکڑے جانیوالوں میں ضلع سنگین کے قائم مقام پولیس سربراہ شامل ہیں ۔

مزیدخبریں