اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم نوازشریف کریں گے۔ اجلاس میں مردم شماری کے معاملے پر غور کیا جائیگا۔ وزارت پٹرولیم کی جانب سے ایل این جی پر بریفنگ دی جائیگی۔ حکومت سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ سندھ کی جانب سے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، سندھ کے وزیر خزانہ اور چیف سیکرٹری شرکت کریں گے۔ مردم شماری و خانہ شماری سے متعلق سندھ کی سیاسی جماعتوں کا مئوقف پیش کیا جائیگا، اقتصادی راہداری میں سندھ کو کم حصہ ملنے سے متعلق دستاویزات تیار کی گئی ہیں۔ توانائی کے بحران، صوبے کو بجلی کی فراہمی اور تھرکول کے معاملے پر بھی بات ہوگی۔ اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ‘ تین نامزد وفاقی وزراء شریک ہوں گے۔ 11 ماہ بعد ہونیوالے اجلاس میں مرکزی و صوبائی قیادت اکٹھی ہوں گی اور اہم قومی معاملات پر مشاورت کی جائیگی۔ اجلاس میں قومی مردم شماری و خانہ شماری میں ممکنہ رکاوٹیں دور کرنے کیلئے صوبے اپنی تجاویز دینگے۔ دو مرحلوں میں مردم شماری کرانے اور نگرانی کا اختیار صوبوں کے سپرد کرنے کی تجاویز پیش کریگا۔ تیل ، گیس اور بجلی سے متعلق زیر التواء معاملات پر بھی غور کیا جائیگا۔ پانی کی تقسیم جنریشن پاور پالیسی 2014ء سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت ہوگی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق اجلاس کا ایجنڈا تیار کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں مردم شماری، پاکستان چین اقتصادی راہداری، انسداد دہشت گردی، نیشنل ایکشن پلان، میثاق معیشت، انرجی بحران، نیشنل فنانس کمشن ایوارڈ، بجلی گیس لوڈشیڈنگ اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس میں مردم وخانہ شماری کیلئے نیا ایکشن پلان پیش کیا جائیگا۔ حکومت نے ملک میں مردم شماری کے لئے متبادل پلان تیار کرلیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے ذرائع کے مطابق مردم شماری میں چند ہفتوں کی تاخیر ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سیندھک منصوبہ پر صوبہ بلوچستان کو فراہم کیا گیا 23 ارب روپے کا قرضہ معاف کرنے کا منصوبہ موخر کردیا ہے۔ سونے کی کان کا منصوبہ سیندھک کولڈ منصوبہ بھی صوبائی حکومت کو دینے سے انکار کیا ہے، سابقہ حکومت نے حقوق بلوچستان کے نام پر شروع کئے گئے پروگرام کے تحت سیندھک منصوبہ صوبائی حکومت کو دینے اور 23 ارب معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم 8 سال گزرنے کے باوجود اس اعلان پر عمل نہیں کیا۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت نے یہ مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما واسلامی نظریہ کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے ریکوڈک کیس عدالت میں ہم نے جیت لیا ہے۔ مولانا واسع کو دھمکی دی گئی کہ آپ کیخلاف عدالت جائیںگے، سالانہ 70 ارب روپے بلوچستان کو مل رہے ہیں، مردم شماری کو بلوچ قوم پرست پشتونوںکیخلاف ایشو بنارہے ہیں، آئین کے مطابق مردم شماری لازمی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا ایجنڈا یک بار پھر تبدیل کردیا گیا، ایل این جی معاہدہ سمیت تین نئے نکات شامل کئے گئے ہیں۔ این ایل جی کی درآمد کے معاملے کو بھی شامل کرلیا گیاہے۔اس حوالے سے وزیرپٹرولیم ایل این جی معاملہ پرمشترکہ مفادات کونسل کو بریفنگ دینگے۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ترمیمی بل 2016ء ایل پی جی کی پیدوار اور تقسیم کی پالیسی کا معاملہ شامل کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں 18مارچ 2015ء کو ہونیوالے اجلاس کے فیصلوں 2013-14ء اور 2014-15ء کی سالانہ رپورٹس کا جائزہ بھی لیا جائیگا۔ نیپرا کی 2013-14ء کی سالانہ رپورٹ اور صنعتی رپورٹ 2014ء حب ڈیم اور آر بی او ڈی تھری کی جلد تکمیل کا جائزہ بھی لیا جائیگا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے10 سالہ حکمت عملی پر غور کیا جائیگا۔ موجودہ دور حکومت میں یہ چھٹا اجلاس ہے۔ پہلا اجلاس 23 جولائی 2013ء اور آخری اجلاس 18 مارچ 2015ء کو ہوا تھا۔ 2014ء میں سی سی آئی اجلاس 9 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دی گئی تھی جن میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ‘ سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ شامل تھیں۔ مشترکہ مفادات کونسل نے 29 مئی 1997ء اور 2 اگست 2006ء میں یوٹیلیٹیز اور دیگر ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری اور نجکاری پروگرام کی منظوری دی۔ اس پر عملدرآمد نجکاری کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
مشترکہ مفادات کونسل/ اجلاس
لاہور (سپیشل رپورٹر) وفاقی حکومت نے اپوزیشن کی جانب سے ایل این جی معاہدے پر شور مچائے جانے پر آج ہونیوالے مشترکہ مفادات کونسل میں وزیر پٹرولیم کو اس معاہدے کی وجہ سے ملنے والے فائدوں پر بریفنگ دینے کی ہدایت دی ہے، بریفنگ کو ایجنڈا میں شامل کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم سے کہا گیا ہے کہ وہ ایل این جی معاہدے کے حوالے سے چاروں وزرائے اعلیٰ کو بریف کریں۔ وفاقی وزرات پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق رات گئے تک ایل این جی معاہدے کے مثبت پہلوئوںپر بریفنگ تیار کی گئی۔ اس معاہدے کیلئے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں لاہور میں تعینات ایک افسر کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مردم شماری اکتوبر تک ملتوی کئے جانے کا امکان ہے۔
ایل این جی بریفنگ
مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہوگا:وفاقی حکومت مردم شماری کا متبادل ابکشن پلان پیش کریگی
Feb 29, 2016