اشتفیلا عارف کے بلند عزائم
سپورٹس رپورٹر
یہ بات درست ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی نہیں ہے اگر حکومت کی جانب سے نوجوان کھلاڑی کی سرپرستی کی ذمہ داری اٹھائی جائے تو وہ نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں بہت کم ایسا دیکھنے میں آیا کہ حکومت کی جانب سے نوجوان کھلاڑیوں کی کوئی سرپرستی کی جاتی ہے۔ بہر کیف پاکستان میں نوجوان کھلاڑیوں کی محنت کی وجہ سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک نام پاکستان ویمن ٹینس میں تیزی سے ابھر رہا ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والی ٹینس کی ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی اشتفیلا عارف نے انڈر 12، انڈر 14 کے بے شمار ٹائٹل جیتنے کے بعد اب انڈر 16 اور انڈر 18 کے مقابلوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ اشتفیلا عارف نیشنل چیمپیئن شپ میں بھی نمائندگی کرتی ہے اور متعدد ٹورنامنٹس میں نمایاں پوزیشن ان کا مقدر بنتی رہیں ہیں۔ پاکستان میں ٹینس کے مستقبل اور سہولیات کے حوالے سے ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی سے خصوصی گفتگو ہوئی۔ اشتفیلا عارف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹینس کا مستقبل روشن ہے میری بھی کوشش ہے کہ قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں اچھی سے اچھی کارکردگی دکھا کر ملک کا نام روشن کروں۔ ابھی تک قومی سطح کے ہونے والے انڈر 12 اور انڈر 14 کے متعدد ٹورنامنٹس جیت چکی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب لان ٹینس ایسوسی ایشن کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ جونیئر سطح پر نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ ایونٹس کا انعقاد کر رہے ہیں۔ رشید ملک پنجاب لان ٹینس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری کی زیر نگرانی ہونے والے جونیئرز ٹورنامنٹس سے اچھے اور باصلاحیت مرد و خواتین کھلاڑی سامنے آ رہی ہیں۔ میری اچھی کارکردگی کا کریڈٹ بھی انہیں جاتا ہے جبکہ میرے والدین کی بھی خواہش ہے کہ میں بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ساتھ ٹائٹل بھی جیتوں۔ سخت محنت کر رہی ہوں اور وہ دن دور نہیں جب نیشنل چیمپیئن بننے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں بھی ملک کا نام روشن کروں۔ اشتفیلا عارف کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے گھر سے مکمل سپورٹ مل رہی ہے جس کی وجہ سے کھیل کو زیادہ سے زیادہ وقت دیتی ہوں۔ پاکستان میں بین الاقوامی ٹینس کے زیادہ سے زیادہ مقابلے ہونے چاہیے جس سے نوجوان نسل کو بھی ٹینس کے کھیل کے ساتھ دلچسپی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ میری فیورٹ کھلاڑی امریکہ کی سرینا ولیمز ہیں جنہیں دیکھ کر ٹینس شروع کی ہے، سرینا ولیمز نے جس طرح اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی فارم اور فٹنس پر خاص توجہ دے رہی ہوں۔ اشتفیلا عارف کا کہنا تھا کہ کریسنٹ سکول سے او لیول کر رہی ہوں، پڑھائی کے ساتھ کھیل کو بھی جاری رکھے ہوئے ہوں۔ اپنی فارم اور فٹنس کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہوں تاکہ سب سے پہلے قومی سطح کی ہونے والی نیشنل چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر کے قومی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کروں بعد ازاں بین الاقوامی سطح کے مقابلے میں شرکت کرونگی۔