چنیوٹ (نمائندہ خصوصی) انٹرنیشنل ختم نبوت کے زیر اہتمام 58 ویں سالانہ فتح مباہلہ کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر اسمبلی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے آزاد کشمیر اسمبلی کے ارکان نے 46سال جہد مسلسل کی۔ اس سلسلہ میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر، متحرک پارلیمنٹرین اور علماء سردار عتیق الرحمن خان، راجہ نثار احمد، راجہ محمد صدیق خان، راجہ محمد آصف، پیر علی رضا بخاری، قاضی محمود الحسن اشرف کو ختم نبوت کے مجاہد اول سیدنا صدیق اکبر سے منسوب ’’نشان صدیق اکبر‘‘ دیا گیا۔ کانفرنس میں 9سال کی عمر میں Oلیول امتحان پاس کرنے والے ہونہار طالب علم رائے حارث منظور، اور ختم نبوت کے موضوع پر پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر محمد عرفان کو شیلڈ اور چاندی کے تاج دیے گئے۔ قادیانی اگر اپنے مذہب میں سچے ہیں تو مولانا محمد الیاس چنیوٹی کے مقابلہ میں میدان مباہلہ میں آئیں، اگر وہ میدان مباہلہ میں نہیں آتے تو پھر مرزا غلام قادیانی کو چھوڑ کر دامن مصطفٰی سے و ابستہ ہوجائیں اور جہنم کا ایندھن نہ بنیں، قادیانی ہماری لٹی ہوئی متاع ہیں، تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیم کسی صورت بھی قبول نہیں، ختم نبوت کے تحفظ کے لیے پاکستان میں جو قدم بڑھ چکے ہیں، وہ کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مولانامحمد الیاس چنیوٹی نے آزاد کشمیر اسمبلی کو قادیانیوں کے بارے میں تاریخ ساز قانون سازی پر خراج تحسین پیش کیا۔ آزاد کشمیر کے وزیر بحالیات راجہ محمد صدیق خان نے کہا کہ 1974میں آزاد کشمیر کی پارلیمنٹ میں منکرین ختم نبوت قادیانیوں کے خلاف قرار داد پیش کی گئی، جو بعد ازاں تعطل کا شکار ہوگئی، گزشتہ سال اس قرارداد کو دوبارہ اسمبلی کے فلور پر پیش کرکے قادیانیوں کو جوائنٹ سیشن میں آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا۔ مولانا زاہد الراشدی نے کہاکہ موجودہ دعوت مباہلہ ہمارے اکابر کی دعوت مباہلہ کا تسلسل ہے اور ہم آج بھی مولانا محمد الیاس چنیوٹی کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں اور قادیانی جماعت کو دعوت فکر دیتے ہیں۔ راجہ محمد صدیق خان، ڈاکٹر احمد علی سراج، مولانا محمد عمر مکی، پیر محمد شکیل اختر، مفتی اختر حسین ، مولانا جمال الدین، مفتی رضوان اللہ، مفتی محمد حسن، مولانا شاہ نواز فاروقی ودیگر نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام فتح مباہلہ موٹر سائیکل ریلی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ قبل ازیں کانفرنس میں منظور قراردادوں کے مطابق فتح مباہلہ کا یہ اجتماع پاکستان، آزاد کشمیر، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے تشریف لانے والے احباب کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ اجتماع حج درخواست کے انٹری فارم سے ختم نبوت کا حلف نامہ ختم کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے، اور اس کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہم 8مارچ کو عورت کی آزادی کے نام پر مارچ کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام کے خلاف اس بغاوت کو روکا جائے۔ ہم کشمیر، فلسطین کے مسلمانوں کی تحریک آزادی کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی تائید کرتے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے۔ یہ اجتماع ملک میں اسلام اور ریاست کی سلامتی کے خلاف اٹھنے والی ہر غیر قانونی تحریک کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ اسلامی تعلیمات ہماری بقا کی اساس ہیں، یکساں نصاب تعلیم میں اصلاحات کے نام پر جو اسلامی تشخص مٹانے کے لیے غیروں کے اشاروں پر سازشیں ہورہی ہیں، یہ اجتماع ان تمام منصوبہ بندیوں کو بڑی تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور مطالبہ کرتا ہے کہ پرائمری سے پی ایچ ڈی تک ہر سطح پر قرآن و حدیث اور تاریخ اسلام کو لازمی طور پر نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ قادیانی اسلام اور وطن کا غدار ٹولہ ہے اس کی ہر سازش اور ارتدادی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ قادیانیوں کو امتناع قادیانیت آرڈینینس پر عمل کرنیکے لیے سختی سے پابند کیا جائے۔ قومی شناختی کارڈ میں مذہب کے خانے کا اضافہ کیا جائے ، دیگر اوقاف کی طرح قادیانی اوقاف کو بھی حکمت اپنی تحویل میں لے چناب نگر کو کھلا شہر قرار دے کر یہاں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں۔