لاہور (کامرس رپورٹر) حکومتی قرضوں نے بینکنگ سیکٹر میں سرمائے کی قلت بڑھا دی ہے جسے پورا کرنے کے لئے بینکوں نے سٹیٹ بینک سے 740 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق مارکیٹ میں سرمائے کی کمی دور کرنے کے لیے بینکنگ سیکٹر کو مجموعی طور پر سات کھرب چالیس ارب پچاس کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔ سرمائے کی فراہمی اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعے سات روز کے لیے تیرہ اعشاریہ دو آٹھ فیصد شرح سود پر فراہم کی گئی ہے۔ بینکنگ سیکٹر کی طرف سے گزشتہ ہفتے بھی سٹیٹ بینک سے سات روز کے لیے سات کھرب پچیس ارب روپے قرض لیا گیا تھا۔ وفاقی حکومت رواں مالی سال اب تک کمرشل بینکوں سے مجموعی طور پر 774 ارب سے زائد رقم لے چکی ہے۔ دریں اثناء صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں کمی اور شرح سود میں کمی نہ ہونے کی وجہ سے نجی شعبے نے کاروبار کے لیے بینکوں سے پہلے سے 69.5 فیصد کم رقم قرض لئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے سات ماہ کے دوران نجی شعبے کی طرف سے کمرشل بینکوں سے مجموعی طور پر 179 ارب 17 کروڑ 60 لاکھ روپے قرض لیا گیا جو گزشتہ مالی سال اس عرصے کے مقابلے میں 69.5 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال اس عرصے میں نجی شعبے کے قرضوں کا حجم 587 ارب 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تک پہنچ گیا تھا۔ رواں مالی سال نجی شعبے کی مجموعی قرضے میں سے روایتی بینکوں سے صرف 35 فیصد جبکہ 65 فیصد قرضے اسلامی بینکوں یا اسلامی بینکاری کرنے والی برانچوں سے لیا گیا۔