لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنیوالے سٹورز کو سربمہر کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا کہ پلاسٹک بیگ ترک کرنے کا بیان حلفی دینے والوں کو سات روز کی مہلت دے دی جائے۔ عدالت نے احکامات پر عمل نہ کرنے والے ڈیپارٹمنٹل سٹورز کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ڈیپارٹمنٹل سٹورز مالکان نے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کیا۔ پلاسٹگ بیگز کا استعمال جاری ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے لہذا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پلاسٹک بیگ پر پابندی کے حوالے سے پنجاب حکومت کے وکیل انیس علی ہاشمی نے محکمہ ماحولیات کی رپورٹ پیش کر دی۔انہوں نے بتایا کہ بڑے ڈیپارٹمنٹل اور سرکاری یوٹیلیٹی سٹورز بھی عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کر رہے۔ دو سٹورزنے 4 مارچ تک پلاسٹک بیگز کا استعمال ترک کرنے کا بیان حلفی دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جو سٹور پلاسٹک بیگز استعمال کر رہے ہیں اور عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہے ان کو سیل کر دیں۔ پنجاب حکومت نے بھی ڈیپارٹمنٹل سٹورز کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ جو سٹور پلاسٹک بیگز استعمال کر رہے ہیں انکو سیل کر دیں۔اگر انکو خود خیال نہیں ہے تو انہیں کاروبار سے نکال دیا جائے۔ عدالت نے مزید ریمارکس دئیے کہ ڈیپارٹمنٹل سٹورز کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کا 7 روز تک کا وقت دیں۔ پلاسٹک بوتلوں میں پانی فروخت کرنیوالی کمپنیوں کو بھی نوٹسز جاری کئے۔ عدالت نے کہا کہ ساری دنیا میں پلاسٹک بوٹلز میں پانی بیچنا ترک کیا جاچکا ہے۔ پوری دنیا میں اب پانی شیشے کو بوتلوں میں بیچا جا رہا ہے۔ پلاسٹک بوٹلز میں پانی بیچنے والے یونٹس سب سے بڑے جرم دار ہیں۔ اگلے مرحلے میں ریسٹورنٹس اور بیکرز کی طرف جائیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جب تک ہم یہ رویہ تبدیل خود نہیں کریں گے تب تک کچھ نہیں ہو گا۔