اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے بڑے بجلی چوروں کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے، آنے والے دنوں میں عوامی ریلیف کیلئے اہم فیصلے کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس میں توانائی شعبے میں عوامی ریلیف کے لئے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور بجلی کی قیمتیں کم، چوری کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سابقہ دور حکومت میں بجلی چوری کرنے والوں سے رعایت برتی گئی، چند ہزار روپے بل دینے والے بجلی چوروں سے کروڑوں روپے ریکور کر لئے گئے، کریک ڈاؤن جاری ہے، ہزاروں افراد کیخلاف مقدمات درج ہیں۔ وزیراعظم نے کریک ڈاؤن تیز کرنے سمیت بلاتعطل کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا بجلی کی چوری کا خمیازہ غریب عوام کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور ہدایت کی کہ بڑے بجلی چوروں کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے۔ سیاسی مفاد کو بالائے طاق رکھ کر غریب کا تحفظ کریں اور فوکس سیاسی نہیں عوامی مفاد پر رکھیں۔ اداروں کی کرپشن کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ناجائز منافع خوری کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاسی طور پر نقصان برداشت کرسکتے ہیں غریب کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں، آنے والے دنوں میں عوامی ریلیف کیلئے اہم فیصلے کروں گا۔ وزیراعظم نے بجلی چوروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ بڑے بجلی چوروں پر ہاتھ ڈالیں گے تو بجلی سستی کرنے کا موقع ملے گا۔ یقینی بنایا جائے کہ بجلی چوری کی قیمت غریب عوام کونہ دینی پڑے۔ دریں اثنا وزیراعظم سے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فرووغ نسیم نے ملاقات کی جس میں اہم قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں وزیر قانون فروغ نسیم نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں جاری حکومتی کیسز سے متعلق آگاہ کیا۔ ملاقات میں قانونی اور عدالتی اصلاحات سے متعلق پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے فروغ نسیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ محنت سے کام کر رہے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ پوری کابینہ آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت مجموعی معاشی صورتحال سے متعلق اجلاس ہوا، اور وزیرِ اعظم کو معاشی اعشاریوں بشمول کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ ، بیرون ملک سے ترسیلات زر اور مہنگائی کی شرح کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر معاشی اعشاریوں میں بہتری کا رجحان ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ہفتہ وار ایس پی آئی میں بھی کمی کا رجحان سامنے آیا ہے اور اس میں مزید کمی کی توقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے معاشی اعشاریوں میں بہتری پر اطمینا ن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ معیشت کی بہتری کے ثمرات عام آدمی کو میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی بد انتظامی کا خمیازہ آج عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام اور خصوصاً کم آمدنی والے ، تنخواہ دار اور کمزور طبقے کو ہر ممکنہ ریلیف فراہم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ معیشت کے استحکام اور معاشی اعشاریوں میں بہتری سے متعلق عوام کو آگاہ رکھا جائے تاکہ کاروباری برادری کا اعتماد مزید مستحکم ہو۔،وزیر اعظم عمران خان سے ممبران قومی اسمبلی صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ اور محمد بشیر خان کی ملاقات ،معاون خصوصی ندیم افضل چن بھی ملاقات میں موجود تھے ،ممبران قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اپنے اپنے حلقے سے متعلقہ معاملات سے آگاہ کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی کا بنیادی مقصد عوام اور خصوصاً کمزور اور کم آمدنی والے طبقہ کو ریلیف پہنچانا، صنعتوں کا فروغ اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ توانائی کے شعبہ میں مجموعی طور پر 251 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جارہی ہے، 300 سے کم یونٹس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے کم قیمت پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے اس سال 162 ارب روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ آزاد جموں و کمشیر اور کے الیکٹرک کیلئے بالترتیب 3 ارب اور 25 ارب روپے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبوں میں حکومت کی جانب سے سبسڈی اور مالی سپورٹ کی فراہمی کا مقصد کمزور طبقہ کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ رقم متعلقہ افراد اور متعلقہ مقصد کیلئے فائدہ مند ثابت ہو۔ اس حوالہ سے وزیرِاعظم نے سبسڈی کے اثرات کے جائزہ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پہلو پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کی کامیابی پر بھی اطمینا ن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران عوام کو منی بجٹ سے محفوظ رکھنا حکومت کی اہم کامیابی ہے اور فنڈ کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ان کی سمت پر اعتماد کا مظہر ہے۔