پاکستان نے آج (ہفتہ) دوحہ میں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدے پر دستخطوں کا خیرمقدم کیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوحہ میں دستخطوں کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امن معاہدہ افغانستان، خطے اور پوری دنیا کے لئے علامتی اور عملی دونوں طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب نے ایک بار پھر پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی توثیق کر دی ہے کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن و استحکام اور ترقی کی کوششوں میں افغان عوام کی حمایت کی پالیسی پر عملدرآمد جاری رکھے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کے معاہدے کے بعد بین الافغان مذاکرات اگلا منطقی قدم ہو گا۔پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی جانب عالمی برادری کی دوبارہ توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر خارجہ نے پناہ گزینوں کی اپنے وطن باوقار واپسی کے لئے سازگار ماحول قائم کرنے کیلئے افغان حکومت کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
دریں اثناء وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دوحہ میں اپنے ترک ہم منصب Mevlut Cavusoglu سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے سے خطے میں امن واستحکام کے قیام میں مدد ملے گی۔انہوں نے شام میں ترک فوجیوں کی ہلاکتوں پر تعزیت کا اظہار بھی کیا۔وزیرخارجہ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر ترکی کا شکریہ بھی ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کی۔
ناروے کی وزیر خارجہ Ine Marie Eriksen Soreide نے بھی دوحہ میں شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی۔انہوں نے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات مذید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت کو سراہا۔شاہ محمود قریشی نے اپنی ناروے کی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔Ine Marie Erikson نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ولادی میر Norov نے بھی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے دوحہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن واستحکام کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔انہوں نے رکن ملکوں کے درمیان تجارتی تعاون کو فروغ دینے میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کوششوں کو سراہا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی تعلقات پاکستان کی ترقی کیلئے ناگزیر ہیں۔انہوں نے یہ بات تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہردین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے آج (ہفتہ) دوحہ میں ان سے ملاقات کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے کی ترقی پر یقین رکھتا ہے اور وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔