لاہور( کامرس رپورٹر)چیئرمین ریونیو ایڈوائزر زایسوسی ایشن عامر قدیر نے کہا ہے کہ ٹیکس ریفارمز اور آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کیلئے آئی ایم ایف سے 8کی بجائے 15ارب ڈالر کا بیل آوٹ پیکیج لینا چاہیے۔اگر آئی ٹی سیکٹر پر 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر دی جائے تو آئندہ 5 سال میں پاکستان کا سارا قرضہ اتارا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکس بار ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے2ارب ڈالر ملک میں ٹیکس اصلاحات اور ٹیکسیشن نظام کی اپ گریڈیشن پر خرچ کرے تو اس صورت میں ہونے والی اصلاح سے پاکستان کو آئندہ کبھی قرضے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پاکستان میں ٹیکس سپیس 3 گنا ہے لیکن سسٹم میں اتنی استعداد نہیں کہ وہ لوگوں سے اس آمدن کو اکٹھا کر سکے۔ایس ای سی پی کی طرح ٹیکس کے محکمے میں بھی پروفیشنل اور تجربہ کار لوگوں کو لانا چاہیے جو نوٹسز اور کیسز کی بجائے چائے کی پیالی پرٹیکس دہندگان کو اعتماد میں لے کرٹیکس وصولی کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ وہ وقت آ گیا ہے جب یہ کہا جارہا ہے کہ آئی ٹی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس لئے اس پر توجہ مرکوز کی جائے اور برآمدات سے زرمبادلہ کے ذخائر 500ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
ٹیکس ریفارمز ،آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کیلئے 15ارب ڈالر کا بیل آوٹ لینا چاہیے:عامر قدیر
Feb 29, 2024