مصر میں صدر حسنی مبارک کے خلاف جاری مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ترپن ہوگئی جبکہ عوام نے حسنی مبارک سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

Jan 29, 2011 | 20:02

سفیر یاؤ جنگ
صدر حسنی مبارک کی جانب سے حکومت برطرف کرنے کے اعلان کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ فوج اور پولیس مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہی ہیں اور مختلف علاقوں میں جھڑپوں کے دوران پچاس سے زائد افراد ہلاک جبکہ ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں ۔ اسکندریہ میں تئیس،سویز میں پندرہ اورقاہرہ میں بھی پندرہ ہلاکتیں ہوئیں لیکن اس کے باوجودصدر حسنی مبارک کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں ۔ متاثرہ علاقوں میں اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور پٹرولیم مصنوعات بھی مہنگی ہورہی ہیں ۔ سعودی عرب نے مصری صدر کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ امریکہ سمیت عالمی برادری نے ان سے ملک میں اصلاحات اور قیام امن کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔امریکہ نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر صدر حسنی مبارک نے جمہوری اصلاحات نہ کیں تو مصر کی امداد روک دی جائے گی ۔ دوسری جانب مصر میں کرفیو کے سبب یورپی ممالک نے مصرکیلئے پروازیں منسوخ کردیں۔
مزیدخبریں