مصر میں صدر حسنی مبارک کے خلاف پانچ روز سےجاری مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد د ستتر ہوگئی ،جکبہ مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عمر سلیمان نے ملک کے نائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا ہے

صدر حسنی مبارک کی جانب سے حکومت برطرف کرنے کے اعلان کے باوجود پانچویں روز بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور حسنی مبارک پر مستعفی ہونے کے لئے دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔صدرحسنی مبارک کی جانب سے ملکی صورتحال پر قابو پانے کے لئے مشاورت جاری ہے جبکہ مصر کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ عمر سلیمان نےنائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔دوسری جانب فوج اور پولیس مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہی ہیں اور مختلف علاقوں میں جھڑپوں کے دوران ستتر افراد ہلاک جبکہ دو ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔اسکندریہ میں تئیس،سویز میں پندرہ اورقاہرہ میں بھی پندرہ ہلاکتیں ہوئیں لیکن اس کے باوجود صدر حسنی مبارک کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیںجبکہ مختلف جیلوں قیدیوں نے بھی بغاوت کردی ہے۔ ادھر مظاہرین نے قاہرہ میں اس تاریخی عجائب گھر جہاں فرعون کی ممی بھی محفوظ ہے میں گھس کر توڑپھوڑ بھی کی ۔متاثرہ علاقوں میں اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اورپٹرولیم مصنوعات بھی مہنگی ہورہی ہیں ۔سعودی عرب نے مصری صدر کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ امریکہ سمیت عالمی برادری نے ان سے ملک میں اصلاحات اور قیام امن کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔امریکہ نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر صدر حسنی مبارک نے جمہوری اصلاحات نہ کیں تو مصر کی امداد روک دی جائے گی ۔ دوسری جانب مصر میں کرفیو کے سبب یورپی ممالک نے مصرکیلئے پروازیں منسوخ کردیں۔

ای پیپر دی نیشن