350 یونٹ تک کے بجلی بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج غیرقانونی ہے : ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے 350یونٹ تک کے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو غیرقانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے تین سو پچاس سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کا معاملہ نیپرا کو بھجوا دیا تاکہ اس پر ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ عدالت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف 80سے زائد درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکلاءنے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق نیپرا بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج عائد نہیں کر سکتا جبکہ غیرقانونی طور پر یہ سرچارج عائد کیا جا رہا ہے۔ بجلی چوری اور دیگر مد میں جو محکمے کو نقصان ہوتا ہے وہ اووربلنگ اور غیرضروری ٹیکسوں کی صورت میں عوام سے وصول کیا جاتا ہے۔ نیپرا نے اپنا جواب داخل کرواتے ہوئے مﺅقف اختیار کیا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کوئی ٹیکس نہیں بلکہ بجلی کی قیمت ہے جو صارفین سے وصول کی جاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...