لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے چیئرمین کوآپریٹو بورڈ فار لیکویڈیشن کی طرف سے بیدخلی کے حکم اور اس کے متعلقہ سیکشن کی آئینی اور قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے کی درخواست پر 4 فروری تک جواب طلب کر لیا ہے۔ محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیئرمین کوآپریٹو بورڈ فار لیکویڈیشن کو بیدخلی کا حکم دینے کا اختیار نہیں ہے۔ بیدخلی سے متعلقہ قانون ِ مجریہ ایکٹ 2009 موجود ہے۔ 1993 کے قانون میں ترمیم کی گئی تھی اُس کا مقصد صرف اُس وقت کوآپریٹو سوسائٹیز کی بابت غیر ضروری مقدمے بازی کو ختم کرنا تھا۔ قانون ِ کرایہ داری 2009 کا سیکشن 4 اب لاگوہے اس لیے سیکشن 1973 کے قانون کا سیکشن7 آئین پاکستان کے آرٹیکل 3, 4, 5, 9, 8اور 25 کی خلاف ورزی ہے اور یوں آئین کے آرٹیکل 8 کے تحت یہ فاسد ہو گا۔ صداقت رحیم نے اس کرایہ داری کی جائیداد پر لاکھوں روپیہ لگایا ہے۔ اُس کے وقت کے چیئرمین کوآپریٹو بورڈ فار لیکویڈیشن کو ذاتی رنج تھا۔ جس کی وجہ سے بیدخلی کی کارروائی کی گئی۔