ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا، جس میں پاوور سیکٹر کو گیس کی فراہمی میں اضافے کے مطالبے پر غور کیا گیا اور گیس لوڈ مینجمنٹ کی منظوری دی گئی۔ جس کے تحت گھریلو اور کمرشل صارفین پہلی، پاوور سیکٹر دوسری جبکہ سی این جی سیکٹر گیس فراہمی کی آخری ترجیح ہو گا۔ اجلاس کے دوران ایل این جی درآمد منصوبے کی ازسر نو بولی کی منظوری بھی دی گئی، اور اس حوالے سے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ ایل این جی منصوبہ کی نئی بولی پندرہ فروری کو ہوگی۔ اجلاس کے دوران بریفنگ میں ای سی سی کو بتایا گیا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں جبکہ رواں مالی سال کے دوران اب تک ایف بی آر نے آٹھ کھرب ستانوے ارب کے محصولات اکھٹے کئےہیں۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ اب تک گزشتہ اجلاسوں کے نواسی فیصد فیصلوں پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔ اجلاس کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ ای سی سی نے مارجنل اور سٹینڈرڈ گیس فیلدز کی منظوری بھی دی جبکہ موجودہ پیپرا رولز پر عملدرآمد سے گیس بحران دور نہیں کیا جا سکتا ان میں ترمیم کی ضرورت ہے۔