کراچی (خصوصی رپورٹ) بھارت میں ایک برس کے دوران ’’اغوا برائے شادی‘‘ کی ایک لاکھ وارداتیں ہوئی ہیں۔ اُمت کے مطابق مغویوں میں بڑی تعداد مغربی بنگال اور آسام کی لڑکیوں کی ہے۔ جرم میں اضافے کا سبب مردوں کے مقابلے میں خواتین کی کم ہوتی شرح ہے۔ عمر اور خوبصورتی کے لحاظ سے قیمت لگائی جاتی ہے۔ 150 سے لیکر 4 ہزار ڈالر میں فروخت کیا جاتا ہے۔