اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی ذیلی کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کی ایگزیکٹو باڈی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے تحلیل کرنے اور پی ایم ڈی سی ایکٹ میں ترمیم اور وزارت کے احکامات کی خلاف ورزی پر پی ایم ڈی سی کی قائم مقام باڈی کے ممبران کیخلاف کارروائی کی سفارشات سے اتفاق کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کی موجودہ ایگزیکٹو باڈی کو آئندہ اجلاس میں طلب کرکے میڈیکل کالجز کی نئی رجسٹریشن اور سیٹوں کی تعداد میں اضافے پر پابندی عائد کردی۔ قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ پی ایم ڈی سی کے صدر علالت کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے۔ ذیلی کمیٹی نے سفارش کی کہ پی ایم ڈی سی ایکٹ میں ترمیم اور موجودہ باڈی کو تحلیل کیا جائے جبکہ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ڈی سی کی موجودہ باڈی اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں کم اجازت ہونے کی وجہ سے پی ایم ڈی سی کے معاملات میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔ بعدازاں چیئرمین قائمہ کمیٹی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ذیلی کمیٹی کے کنوینئر ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے کہا پی ایم ڈی سی کی موجودہ باڈی کی کوئی حیثیت نہیں۔
میڈیکل کالجز کی نئی رجسٹریشن اور نشستوں کی تعداد میں اضافے پر پابندی
Jan 29, 2014