کراچی میں تشدد نہ رکا، بنک منیجر سمیت 8 افراد ہلاک، 5 خصوصی عدالتیں قائم

کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں منگل کو فائرنگ کے واقعات میں بنک منیجر سمیت 8 افراد ہلاک اور عورت سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سائٹ کے علاقے ہارون آباد میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے نجی بنک کے منیجر خرم حنیف کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ ادھر شریف آبادکے علاقے فیڈرل  کیپٹل ایریا میں مسلح افراد نے 38سالہ غلام احمد کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ بلدیہ ٹائون کے علاقے قائم خانی کالونی میں فائرنگ سے 20سالہ گل رحمان ہلاک ہوگیا۔ نیپئر کے علاقے میں سریا گلی کے نزدیک مسلح افراد نے کار  پر فائرنگ کرکے 35سالہ اقبال کو قتل کر دیا۔ دریں اثناء سٹیل ٹائون میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک عورت 35سالہ شفیفت شاہین زخمی ہوگئی۔ لیاری میں محمدی مسجد کے نزدیک فائرنگ سے 30سالہ شاہنواز زخمی ہوگیا جبکہ پرانی سبزی منڈی کے علاقے میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 45سالہ محمود زخمی ہو گیا۔ ادھر سچل گوٹھ، سول ہسپتال کے قریب اور تین ہٹی کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ ادھر کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے میں پولیس نے چھاپہ مار کر 2 خطرناک ملزموں کو گرفتار کر لیا جو عیدالفطر پر کوئٹہ کی جامع مسجد حضراء میں نماز عید پر فائرنگ کر کے 19 افراد کو قتل 43 کو زخمی کرنے میں ملوث ہیں۔ ایس پی کورنگی عثمان باجوہ نے بتایا کہ ان دونوں پر اور بھی سنگین الزامات ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کراچی کے پانچ اضلاع میں سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت تیزی سے نمٹانے کیلئے 5خصوصی عدالتیں قائم کردی گئیں، خصوصی عدالتوں میں 12 ہزار سے زائد مقدمات کی سماعت تیزی سے ہوگی۔ ان عدالتوں کو اسلحہ ایکٹ کے 2 ہزار مقدمات منتقل کردیئے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن