اسلام آباد (اے این این) پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے منور حسن کے اسامہ بن لادن سے متعلق بیان پر شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے امیر کا اْسامہ بن لادن کا دلوں میں زندہ رہنے کا بیان افسوسناک ہے، انہی لوگوں کی وجہ سے نوجوان نسل کے ہاتھوں میں بندوق آئی اور پاکستان دنیا بھر میں بدنام ہوا ۔ منور حسن کے پیروکار بھٹکے ہوئے لوگ ہیں جنہیں راہ راست پر لانا ضروری ہے ، متنازعہ بیان سے ایک بار پھر جماعت اسلامی کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔ افغان کانفرنس سے منور حسن کے خطاب پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ منور حسن کے بیانات پر اب ہمیں بالکل بھی حیرت نہیں ہوتی وہ اس سے قبل پاک فوج کے جوانوںکے حوالے سے بھی متنازعہ بیان دے چکے ہیں اور آئے روز اس قسم کی باتیں کرتے رہتے ہیں ۔ منور حسن کا بیان افسوسناک ہے۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں بدنام ہو چکا ہے اور نوجوان نسل خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہے۔ المیہ ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ موجود ہیں۔ پاکستان میں ترقی پسند اور مثبت سوچ رکھنے والے لوگ منور حسن کے بیانات کو قبول نہیں کرتے۔ ایم کیوایم کے واسع جلیل نے منور حسن کے بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد بے گناہ اور معصوم لوگوں کو قتل کررہے ہیں۔ منور حسن اور جماعت اسلامی کا کردار کھل کر سامنے آگیا اور انکا چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ یہ پاکستان کو کس طرف لیکر جا رہے ہیں۔ عوام نے منور حسن جیسے لوگوں کومسترد کردیا ہے اور اب وہ متنازعہ بیانات دیکر توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ یہ تعجب کی بات ہے کہ منور حسن اسامہ کو لوگوں کے دلوںمیں زندہ رہنے کی بات کرتے ہیں دراصل یہ ایک ہی لوگ ہیں۔ منور حسن کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد انکے حق میں بیان دینے اور جلسے کرنے کی جرأت نہیں، اب موقع دیکھ کر بیان داغ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر کی سوچ دہشت گردی کی حمایت کرنا ہے۔