لاہور (وقائع نگار خصوصی) پاکستان بار کونسل نے فوجی عدالتوں کے قیام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے آج 29جنوری جمعرات کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ جسکے تحت بارز روم پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے تاہم سائلین کی مشکلات کے پیش نظر عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ نہیں کیا جائے گا۔ وکلاء بازؤوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پیش ہونگے۔اس امر کا اظہار پاکستان بار کونسل کے نو منتخب وائس چیئرمین اعظم نذیر تارڑنے لاہور ہائی کورٹ بار کے کراچی شہداء ہال میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر عاصمہ جہانگیر، محمد رمضان چودھری، پیر مسعود چشتی، آصف چیمہ اور میاں احمد چھپچھر سمیت وکلا رہنمائوں کی بھاری تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ملک میں پہلے سے مر وجہ ضابطہ فوجداری، انسداد دہشت گردی اور کریمینل جسٹس ایسے قوانین کی موجودگی میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نت نئے قوانین بنانے سے گریز کیا جائے۔ سیاسی جماعتوں نے منتخب جمہوری حکومت کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے 21 ویں ترمیم کر کے نہ صرف آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کر دیا بلکہ قوم کو مایوس کیا، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پارلیمنٹ، عدلیہ اور دیگر ریاستی ادارے اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اپنی صفوں میں کالی بھیڑوں کا خاتمہ کرے۔ حکومت کو خیر سگالی جذبے کے تحت پہلے سے موجود قوانین میں ترامیم کیلئے قانونی اور پیشہ وارانہ خدمات اعزازی طور پر دینے کیلئے تیار ہیں مگر فوجی عدالتوں کا قیام عدلیہ، پارلیمنٹ اور عوام کے حق میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں ججز تقرری کے طریقہ کارکو مسترد کرتے ہیں۔