پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر جنہیں اگست دو ہزار دس میں سپاٹ فکسنگ کیس منظر عام پر آنے کے بعد کرکٹ کھیلنے سے روک دیا گیا تھا

نیوز آف دی ورلڈ کے سٹنگ آپریشن کے نتیجے میں تین پاکستانی کرکٹرز انگلینڈ میں سپاٹ فکسنگ کرتے پکڑے گئے ،،ان میں شامل تھے ،،محمد عامر ،سلمان بٹ اور فاسٹ باؤلر محمد آصفتینوں کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہوا کسی عدالت میں ان کی شنوائی نہ ہو سکی تینوں کو کرکٹ کھیلنے سے روک دیا گیا جرمانہ ہوا اور جیل بھی جانا پڑا عامر آصف اور سلمان بڑی ڈھٹائی سے پہلے تو کہتے رہے ہم بے قصور ہیں بعد میں ہار مان کر جرم بھی مان لیا اور دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی کا باعث بن،تینوں نے پاکستانی قوم سے معافی بھی مانگ لی لیکن محمد عامر مستقل میدان کرکٹ میں آنے کیلیے بے تاب ہیں ۔۔کبھی سابق چیئرمین پی سی بی ان کے وکیل بنے رہے کبھی وہ خود میڈیا پر آ کر وضاحتیں پیش کرتے رہےآخر کار آج اپنی سزا سے پانچ ماہ قبل انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت مل ہی گئیان کے سابق ادارے نیشنل بینک نے بھی ان کی ملازمت واپس کر دی ہے ،،لیکن کیا بین الاقوامی دنیا انہیں  کرکٹر کے طور پر تسلیم کر لے گی اور اگر ایسا ہوا تو  کیا یہ جینٹل مینز گیم کرکٹ سے زیادتی نہیں ہو گیعامر کو  قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا تو یہ پاکستان کی خدمت ہوگی یا ملک کی مزید بدنامی کا سبب بننے والا فیصلہ    

ای پیپر دی نیشن