چوہدری محمد سرور اٹھارہ اگست انیس سوباون میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے پیر محل میں پیدا ہوئے، انہوں نے فیصل آباد یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ انیس سو چھہتر میں اُن کی شادی پروین سرور سے ہوئی، ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے،،وہ انیس سو اٹھہتر میں پاکستان سے نقل مکانی کرکے گلاسگو چلے گئے، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز محنت مزدوری سے کیا۔ پھر انہوں نے ہول سیل کا بزنس شروع کیا جسے کچھ عرصے بعد کیش اینڈ کیری کے بزنس میں تبدیل کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ملٹی ملینئر بن گئے۔
انہوں نے انیس سو ستانوے میں گلاسگو گووان سے پہلے مسلمان رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے قرآن پر حلف اُٹھایا، یہ برطانیہ کی سات سو سالہ پارلیمانی تاریخ کا پہلا واقعہ تھا۔ لیکن ان کی رکنیت معطل کردی گئی، ان کے اوپر الزام تھا کہ انہوں نےغلط بیان دینے کے لیے رشوت دی تھی تاکہ اپنے حریف امیدوار کو شکست سے دوچار کرسکیں۔ بعد میں انہیں اس الزام سے بری کردیا گیا تھا، پھر وہ دوہزار دس میں پارلیمنٹ کے رکن بننے سے پہلے اسکاٹش افیئرز سیلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر بھی فائز رہے۔محمد سرور نے برطانیہ کے گزشتہ انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، لیکن ان کے چھوٹے بیٹے انس سرور نے اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے برطانوی سیاست میں قدم رکھا اور اب وہ اسکاٹش لیبر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر ہیں اور گزشتہ انتخابات میں گلاسگو سنٹرل سے پارلیمنٹ کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے۔چوہدری سرور نے گورنر پنجاب بننے کیلئے اپنی برطانوی شہریت بھی ترک کردی تھی ،